سندھ کے مختلف شہروں میں طوفانی بارشوں اور ہواؤں نے نظام زندگی مفلوج کر دیا، کئی علاقے بجلی سے محروم۔

سندھ کے مختلف شہروں میں تیز ہواؤں اور موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی، جس کے باعث نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے اور بجلی کی فراہمی شدید متاثر ہوئی۔ جیکب آباد، لاڑکانہ، گھوٹکی اور سکھر میں موسلادھار بارش سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے، جبکہ حیدرآباد میں مٹی کے طوفان کے باعث حیسکو کے 80 فیڈر ٹرپ کر گئے، جس سے کئی علاقوں میں اندھیرا چھا گیا۔
دادو میں گردوغبار کے طوفان نے درخت اور بجلی کے کھمبے گرا دیے، جبکہ نواب شاہ میں تیز ہواؤں نے کئی درخت زمین بوس کر دیے، جس کے نتیجے میں بجلی کی تاریں گرنے سے مختلف علاقوں میں بجلی کا نظام معطل ہو گیا۔ پڈعیدن میں طوفانی ہواؤں کے باعث پیش آنے والے حادثے میں دو افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ میہڑ میں چار افراد زخمی ہوئے۔
ادھر پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا ہے، تاہم نجی موسمیاتی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ پیر اور منگل کو شمال مشرقی اور شمال مغربی علاقوں میں مزید گرج چمک کے بادل بننے کا امکان ہے، اور آندھی کے ساتھ مزید بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
کراچی سمیت حیدرآباد، ٹھٹہ، جامشورو، ٹنڈو الٰہ یار، ٹنڈو محمد خان، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شہداد کوٹ، دادو، مورو اور روہڑی میں بھی آئندہ چند روز کے دوران آندھی، بارش اور ژالہ باری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات اور نجی اداروں نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ آندھی کے دوران بل بورڈز، درختوں اور بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں