“پاکستان کو جوہری ردعمل پر مجبور کر کے مغرب کو مداخلت کا جواز دینے کی سازش؟ ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان کا انکشاف

پاکستان کے ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان نے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ “بھارت کو اسرائیل اور امریکہ سے جدید ہتھیار مل رہے ہیں، اور جنگ بندی صرف ایک وقفہ ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ “اصل منصوبہ پاکستان کو جوہری ردعمل پر مجبور کر کے مغرب کو مداخلت کا جواز فراہم کرنا اور پھر ہمیں غیر مسلح کرنا ہے۔”
بھارت کی جدید ہتھیاروں کی خریداری: ایک نیا خطرہ؟
ایئر چیف مارشل نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے اسرائیل اور امریکہ سے جدید ترین ہتھیاروں کی خریداری جنوبی ایشیا کے لیے نیا خطرہ بن سکتی ہے، جو پاکستان کے دفاعی نظام کے لیے چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔
جنگ بندی یا جنگ کی تیاری؟
ایئر چیف مارشل نے جنگ بندی کو ایک عارضی وقفہ قرار دیا، جو حقیقت میں بھارتی عزائم کو کمزور نہیں کرتا۔ ان کے مطابق، بھارت کی اسلحے کی خریداری اور اس کی فوجی حکمت عملی واضح طور پر پاکستان کے خلاف جارحانہ ارادوں کی عکاسی کرتی ہے۔
پاکستان کا جوہری دفاع: عالمی طاقتوں کی مداخلت؟
ایئر چیف مارشل کے اس بیان کا مقصد پاکستان کو جوہری دفاع کی اہمیت کی طرف متوجہ کرنا تھا، تاکہ عالمی سطح پر طاقتوں کی مداخلت سے بچا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنے جوہری پروگرام کو ہر قیمت پر محفوظ رکھنا ہوگا، کیونکہ یہی اس کی سالمیت کی ضمانت ہے۔
خطے میں بڑھتی کشیدگی: کیا عالمی طاقتیں مداخلت کریں گی؟
پاکستان کے ایئر چیف مارشل کی اس تشویش سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ آیا دنیا کی بڑی طاقتیں، خاص طور پر مغرب، پاکستان اور بھارت کے تنازعات میں مداخلت کر سکتی ہیں؟ اور کیا پاکستان کے جوہری پروگرام پر عالمی دباؤ مزید بڑھے گا؟
“جوہری ہتھیاروں کی دھمکی نہیں چلے گی، مودی کا پاکستان کو سخت پیغام”