انڈیا: حکومت نے سکھوں کے کرتارپور صاحب جانے پر پابندی عائد کر دی، جو مذہبی رواداری اور امن کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

کرتارپور راہداری، جو سکھوں کے لیے ایک مقدس زیارت گاہ ہے، نے بھارت اور پاکستان کے درمیان مذہبی تعلقات کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ تاہم، انڈیا کی جانب سے سکھ یاتریوں کے کرتارپور جانے پر پابندی سے نہ صرف سکھ کمیونٹی میں مایوسی پھیل رہی ہے بلکہ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات پر بھی منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
یہ پابندی ممکنہ طور پر سیاسی یا سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر عائد کی گئی ہے، لیکن اس کا اثر مذہبی آزادی اور بین الاقوامی ہم آہنگی پر پڑنا ناگزیر ہے۔ کرتارپور راہداری کا مقصد مذہب، امن، اور بھائی چارے کو فروغ دینا تھا، اور اس طرح کی پابندیاں اس جذبے کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
اگرچہ اس مسئلے پر مزید وضاحت اور حالات کا جائزہ لینا ضروری ہے، مگر واضح ہے کہ مذہبی رواداری اور انسانی حقوق کا احترام کسی بھی ملک کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
Load/Hide Comments