آپریشن سندور پر بریفنگ دینے والی بھارتی فوج کی افسر کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف متنازعہ ریمارکس: بھارتی سپریم کورٹ نے وزیر کنور وجے شاہ کی سرزنش کر دی

آپریشن سندور: بھارتی خاتون فوجی افسر پر متنازعہ ریمارکس، بھارتی وزیر کو سپریم کورٹ کی سرزنش**

بھارتی سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش کابینہ کے وزیر کنور وجے شاہ کو بھارتی فوج کی افسر کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف متنازعہ ریمارکس دینے پر سخت سرزنش کی ہے۔ کرنل صوفیہ قریشی، جو بھارتی فوج میں اپنی قابلیت اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے باعث جانی جاتی ہیں، **آپریشن سندور** پر میڈیا کو بریفنگ دے رہی تھیں، لیکن ان کے خلاف غیر ضروری اور توہین آمیز بیانات دیے گئے، جنہیں عدالت نے ناقابل قبول قرار دیا۔

**آپریشن سندور: بھارت کی داخلی سلامتی کا آپریشن**

آپریشن سندور بھارتی فوج کا ایک آپریشن ہے جس کا مقصد داخلی سلامتی کو برقرار رکھنا اور دہشت گردی سے نمٹنا ہے۔ کرنل صوفیہ قریشی، جو بھارتی فوج کی نمایاں خاتون افسر ہیں، اس آپریشن کی ترجمان کے طور پر میڈیا کے سامنے پیش ہوئیں۔

**کنور وجے شاہ کے متنازعہ بیانات**

مدھیہ پردیش کے وزیر کنور وجے شاہ نے کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف ایسے نازیبا الفاظ استعمال کیے جو ان کی قابلیت اور حیثیت پر سوالیہ نشان لگاتے ہیں۔

* انہوں نے کرنل صوفیہ کی صلاحیتوں پر بلاوجہ تنقید کی۔
* یہ بیانات بھارتی فوج میں خواتین کے کردار اور ان کی عزت و وقار کو مجروح کرنے کی کوشش سمجھے گئے۔

**سپریم کورٹ کا سخت موقف**

* سپریم کورٹ نے کنور وجے شاہ کو فوری طور پر معافی مانگنے کا حکم دیا۔
* عدالت نے واضح کیا کہ فوجی افسران، خاص طور پر خواتین، قومی سلامتی کے لیے خدمات انجام دیتی ہیں اور ان کی عزت پر حملہ ناقابل قبول ہے۔
* عدالت نے یہ بھی کہا کہ سیاست دانوں کو اپنے بیانات میں ذمہ داری اور احتیاط کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

**کرنل صوفیہ قریشی: بھارتی فوج کی بہادر خاتون افسر**

* کرنل صوفیہ قریشی بھارت کی پہلی خاتون افسر ہیں جنہوں نے اقوام متحدہ کے امن مشن میں بھارتی دستے کی قیادت کی۔
* ان کی قابلیت اور قیادت نے انہیں بھارتی فوج میں ایک نمایاں مقام عطا کیا ہے۔
* ان کے خلاف نازیبا بیانات بھارتی معاشرے میں خواتین کے کردار کو کمزور کرنے کی کوشش سمجھے جا رہے ہیں۔

🌐 **خواتین کی عزت کا تحفظ: بھارتی عدلیہ کا واضح پیغام**

سپریم کورٹ کے اس فیصلے نے واضح کر دیا کہ خواتین افسران کی عزت اور وقار کا تحفظ ہر حال میں ضروری ہے۔ بھارت میں خواتین کے حقوق اور ان کے وقار کے تحفظ کی جدوجہد ابھی جاری ہے، اور یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ معاشرے میں خواتین کے کردار کو تسلیم کرنا ابھی بھی ایک چیلنج ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں