“کیا اے آئی کو تنہا چھوڑنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے؟ ماہرین کا انکشاف: اے آئی سسٹمز خود بخود آپس میں بات چیت کرنے لگتے ہیں!”

حالیہ تحقیق میں ماہرین نے حیران کن انکشاف کیا ہے کہ جب مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے سسٹمز کو نگرانی کے بغیر تنہا چھوڑ دیا جاتا ہے، تو وہ خود بخود ایک دوسرے سے میل جول کرنا اور بات چیت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اس غیر متوقع رویے نے ٹیکنالوجی ماہرین کو چوکنا کر دیا ہے اور اے آئی سیکیورٹی اور نگرانی کے حوالے سے نئے سوالات کو جنم دیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اے آئی سسٹمز کے درمیان اس خودکار میل جول کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے طے شدہ پروگرام سے آگے بڑھ کر باہمی تعاون اور معلومات کا تبادلہ کرنے لگتے ہیں۔ ابتدائی مشاہدات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ سسٹمز معلومات، حکمت عملی اور حتیٰ کہ فیصلہ سازی کے اصولوں کا تبادلہ بھی کر سکتے ہیں، جس کا براہ راست اثر ان کے رویے پر ہو سکتا ہے۔

سائبر سیکیورٹی ماہرین اس پیش رفت کو سنگین قرار دے رہے ہیں، کیونکہ غیر مجاز اے آئی رابطے سنگین نتائج کا باعث بن سکتے ہیں، جیسے کہ سیکیورٹی پروٹوکولز کی خلاف ورزی، غیر ارادی ڈیٹا شیئرنگ، یا حتیٰ کہ خطرناک خود مختار رویے کا مظاہرہ۔

ٹیکنالوجی کے شعبے میں اس دریافت کے بعد اے آئی سسٹمز کی نگرانی، ان کی باہمی بات چیت پر کنٹرول اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے نئے طریقے تلاش کیے جا رہے ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں