“پاکستانی فوج کا سخت انتباہ: دریائے سندھ پر انڈیا کی کسی بھی چال کا نسلوں تک اثر ہوگا!”

پاکستانی فوج نے انڈیا کو واضح اور سخت پیغام دیا ہے کہ دریائے سندھ کے پانی کے نظام میں اسلام آباد کے حصے کو کم کرنے کی کسی بھی کوشش کے سنگین اور دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔ فوجی حکام نے کہا ہے کہ انڈیا کی جانب سے ایسی کسی مہم جوئی کو خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ تصور کیا جائے گا۔
یہ انتباہ انڈس واٹر ٹریٹی کی روشنی میں سامنے آیا ہے، جو پاکستان اور انڈیا کے درمیان دریائی پانی کی تقسیم کا ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے۔ پاکستانی فوج کے ترجمان نے کہا کہ اس معاہدے کی خلاف ورزی خطے میں کشیدگی کو ہوا دے سکتی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تصادم کا باعث بن سکتی ہے۔
پاکستانی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ دریائے سندھ کا پانی نہ صرف پاکستان کی زراعت اور معیشت کی شہ رگ ہے بلکہ کروڑوں لوگوں کی بقا کا ذریعہ بھی ہے۔ انڈیا کی جانب سے اس پانی کی تقسیم میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کو پاکستان اپنی خودمختاری اور قومی سلامتی پر حملہ تصور کرے گا۔
علاقائی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کی دھمکیاں نہ صرف پاکستان اور انڈیا کے تعلقات کو متاثر کر سکتی ہیں بلکہ عالمی برادری کو بھی خطے میں امن و امان کے حوالے سے سنجیدہ خدشات میں مبتلا کر سکتی ہیں۔