غزہ جل رہا ہے، امت مسلمہ کا ضمیر خاموش!

غزہ اس وقت اسرائیلی بمباری کے شدید ترین حملوں کی لپیٹ میں ہے، جہاں سینکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ اسرائیلی کارروائیاں غزہ پر مکمل قبضے کی خوفناک حکمت عملی کا حصہ معلوم ہوتی ہیں، جہاں ملبے کے ڈھیر اور خون میں لت پت چہروں کے ساتھ فلسطینی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

یہ بمباری محض زمین پر قبضے کی نہیں بلکہ انسانیت اور حریت کے جذبے کو مٹانے کی کوشش ہے۔ مسجدیں، اسکول، ہسپتال — کوئی جگہ محفوظ نہیں۔ اور ہم، امت مسلمہ، خاموش تماشائی بن کر ایک اور سقوط کا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔

کیا ہماری خاموشی غزہ کی چیخوں کو مزید گہرا نہیں کر رہی؟ کیا ہم سقوط غزہ کی داستان کو محض ایک خبر کے طور پر یاد رکھیں گے، یا پھر امت کے ضمیر کو بیدار کرنے کے لیے کچھ کریں گے؟“ہم نسل کشی والی ریاست کے ساتھ تجارت نہیں کرتے!” — ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں