“پروسٹیٹ کینسر کی جارحانہ شکل نے سابق امریکی صدر جو بائیڈن کو زندگی کے ایک نئے امتحان میں ڈال دیا ہے۔”

سابق امریکی صدر جو بائیڈن کو پروسٹیٹ کینسر کی ایک خطرناک اور جارحانہ قسم کی تشخیص ہوئی ہے، جو ان کی ہڈیوں تک پھیل چکی ہے۔ ان کی صحت کی یہ خبر سامنے آتے ہی عالمی سطح پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ڈاکٹروں نے بائیڈن کے پروسٹیٹ میں ایک گلٹی دریافت کی، جس کے بعد کی جانے والی تفصیلی جانچ سے معلوم ہوا کہ ان کا کینسر “گلیسن اسکور 9” کی سطح کا ہے، جو کہ بیماری کی شدید ترین سطح کو ظاہر کرتا ہے۔
حیرت انگیز طور پر، یہ کینسر ہارمونز پر منحصر ہے، جس کا مطلب ہے کہ ہارمون تھراپی جیسے علاج مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔ بائیڈن اس وقت ماہرین کے ساتھ مل کر مختلف علاج کے اختیارات پر غور کر رہے ہیں۔ ان کی صحت کی خبر سامنے آتے ہی سیاسی حلقوں، عوام، اور عالمی رہنماؤں کی جانب سے ان کے لیے نیک تمناؤں اور دعاؤں کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی جب انہوں نے اپنی عمر اور صحت کے خدشات کے باعث 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات سے دستبرداری اختیار کی تھی، اور اپنی جگہ کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ بائیڈن کی صحت کے حوالے سے یہ تازہ ترین صورتحال نہ صرف امریکہ بلکہ پوری دنیا میں گہری توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔