ظلم کی تاریکی میں بھی کشمیریوں کی آزادی کی روشنی بجھائی نہیں جا سکتی۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر جاری ظلم و جبر کا سلسلہ بے رحمی کی حد تک پہنچ چکا ہے، جہاں سکیورٹی ایجنسیز نے عام لوگوں کو دہشت گرد قرار دے کر گرفتاریاں اور چھاپے مارنے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔

حال ہی میں اسٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (SIA) نے بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع کی ہیں جن میں متعدد علاقوں میں گھروں پر چھاپے مارے گئے اور بے شمار نوجوانوں کو بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے حراست میں لیا گیا ہے۔ ان گرفتاریاں کا مقصد مقبوضہ وادی میں آزادی کی تحریک کو دبانا اور کشمیریوں کی آواز کو ختم کرنا ہے۔ سکیورٹی فورسز کی طرف سے جاری یہ کریک ڈاؤن آپریشن عام شہریوں کی زندگیوں کو مشکل بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت افراد کو طویل عرصے تک بغیر مقدمہ چلائے قید رکھا جا رہا ہے، اور کئی خاندان خوف و ہراس میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ اس کریک ڈاؤن میں نہ صرف نوجوان بلکہ بزرگ اور خواتین بھی شامل ہیں، جنہیں ان کے گھروں سے زبردستی اٹھایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کی جا رہی ہیں، جنہیں مالیاتی دباؤ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ مزاحمت کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کی جا سکیں۔

یہ ظلم و بربریت کشمیری عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز کر رہی ہے اور ان کی آزادی کی جدو جہد کو اور بھی مضبوط کر رہی ہے، مگر قابض طاقتیں اس بات سے بے خبر ہیں کہ ظلم کے ذریعے ان کی آزادی کا جذبہ کمزور نہیں بلکہ اور بڑھتا جا رہا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں