ذبح خانے، پارک پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں دینے کی قرارداد منظور

پنجاب اسمبلی نے حال ہی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) ایکٹ 2025 منظور کیا ہے، جس کا مقصد صوبے میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں نجی شعبے کی شمولیت کو فروغ دینا اور گورننس کو بہتر بنانا ہے۔ اس ایکٹ کے تحت، پنجاب پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ سیل اور پی پی پی ایگزیکٹو کمیٹی کو ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، تاکہ منصوبوں کی منظوری کا عمل مزید ہموار اور تیز ہو۔ نئے ایکٹ کے مطابق، اب پنجاب پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ اتھارٹی کو منصوبوں کی منظوری پر براہ راست کنٹرول حاصل ہوگا، اور ٹیکس میں چھوٹ اور حکومتی ضمانتوں سے متعلق معاملات کے علاوہ کسی چیز میں حکومتی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی۔
اس قانون سازی کے تحت، ذبح خانے اور پارکوں جیسے عوامی اثاثوں کو بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت نجی شعبے کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، اس اقدام پر بعض حلقوں کی جانب سے تنقید بھی کی جا رہی ہے، جن کا کہنا ہے کہ اس سے عوامی مفادات متاثر ہو سکتے ہیں۔
یہ قانون سازی پنجاب اسمبلی کے 9 مارچ 2025 کے اجلاس میں کی گئی، جس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ایکٹ 2025 سمیت دیگر اہم بل بھی منظور کیے گئے۔