سرحدوں پر ٹینشن کی دھند چھٹتی ہے، تو امن کی روشنی ایک نیا آغاز لاتی ہے۔”

پاکستان اور بھارت نے باہمی مفاہمت کے تحت اپنی فرنٹیئر فورسز کی سرحدی تعیناتی میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنا اور سرحدی حادثات کے خطرات کو کم ترین سطح پر لانا ہے۔ گزشتہ چند ماہ میں سیکورٹی صورتِ حال میں بہتری کے بعد دونوں جانب سے امن مذاکرات کی فضا نے حوصلہ افزا پیش رفت کی، جس کے نتیجے میں:

حصص و تعینات میں کمی: دونوں ممالک نے متنازعہ سیکٹرز میں اپنے دستوں کی تعداد کم کر کے حساس چوکیوں کو کمزور پوسٹس سے تبدیل کرنے پر اتفاق کیا۔

بارڈر مینجمنٹ میکانزم: سرحدی ضلعوں میں رابطہ افسران کا نیٹ ورک مضبوط کیا جائے گا تاکہ فائر کنٹرول اور مواصلاتی نظام بہتر ہو۔

علاقائی معیشت پر اثرات: تجارت و آمد و رفت کو فروغ دینے کے لیے چیک پوسٹوں پر درآمدی و برآمدی کارروائیوں کو آسان بنانے کے اقدامات کیے جائیں گے، جس سے سرحدی ٹاؤنز کی معیشت کو سہارا ملے گا۔

یہ فیصلہ دونوں ممالک کی قیادت کی امن پسندی اور باہمی اعتماد کی مظہر ہے۔ اگر یہ عمل جاری رہا تو مستقبل میں مختلف شعبوں بشمول تجارت، ثقافتی تبادلے اور سیاحت میں بھی مثبت تبدیلیاں ممکن ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں