“اگر عوام پر مزید بوجھ ڈالا گیا تو ہم ساتھ نہیں دیں گے” — علی امین گنڈاپور کی آئی ایم ایف شرائط پر سخت تنبیہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ **علی امین گنڈاپور** نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی کڑی شرائط پر وفاقی حکومت کو سخت پیغام دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر عوام پر مزید معاشی بوجھ ڈالا گیا تو وہ ان فیصلوں کا **ساتھ نہیں دیں گے۔**
انہوں نے ایک پریس کانفرنس یا میڈیا بیان میں کہا کہ:
> **”ہم آئی ایم ایف پروگرام کے مخالف نہیں، لیکن اگر مہنگائی، ٹیکسز اور بجلی کے نرخوں میں ہوشربا اضافہ کیا گیا تو یہ عوام دشمن پالیسیاں ہوں گی، اور ہم ایسے کسی اقدام کی حمایت نہیں کریں گے۔”**
### **سیاسی پس منظر اور تنقید:**
علی امین گنڈاپور کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے بیل آؤٹ پیکیج پر مذاکرات کر رہی ہے، جس کے تحت سبسڈی میں کٹوتی، ٹیکس میں اضافہ اور مالی اصلاحات جیسے اقدامات شامل ہو سکتے ہیں۔
پی ٹی آئی کی قیادت نے بارہا یہ مؤقف اپنایا ہے کہ موجودہ حکومت نے عوام کو معاشی طور پر مفلوج کر دیا ہے، اور اگر یہی طرز عمل جاری رہا تو صوبائی حکومتیں بھی اپنا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوں گی۔
### **آئندہ کیا ہو سکتا ہے؟**
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر خیبر پختونخوا حکومت آئی ایم ایف اصلاحات کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہے تو وفاق اور صوبے کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے، جو پہلے ہی سیاسی اختلافات کی لپیٹ میں ہے۔