“ڈرون آیا، بچے چیخے… اور پھر صرف خاموشی رہ گئی”

نکیال اور گردونواح میں ڈرونز کی پراسرار موجودگی: پاک فوج کا فوری ردعمل واقعے کی تفصیل:
شاہ فہد — میر علی کا ایک عام شہری — اس وقت اپنے دونوں بیٹوں کی میتوں کے ہمراہ دھرنے میں بیٹھا ہے۔
اس دھرنے کا مقصد ایک ہی ہے: انصاف اور سچ کی تلاش۔

ان کے مطابق، مبینہ ڈرون حملے سے کچھ لمحے قبل ان کے بچوں نے گھر کے اوپر ایک “غیر معمولی چیز” دیکھی۔
انہوں نے نہ صرف یہ منظر اپنے والدین کو دکھایا بلکہ چیخ چیخ کر خبردار بھی کیا۔

💥 حملے کا لمحہ:
شاہ فہد کا دعویٰ ہے کہ جیسے ہی وہ کمرے سے صحن کی طرف آئے، ایک شدید دھماکہ ہوا۔
دھواں، ملبہ، اور پھر دو خاموش وجود — ان کے بچے — جو کبھی واپس نہیں آ سکیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حملے کے بعد بھی ڈرون فضا میں منڈلا رہا تھا، جیسے “نگرانی” کر رہا ہو یا شاید اگلا ہدف ڈھونڈ رہا ہو۔

❓ سوالات اور مطالبات:
کیا یہ حملہ مقامی طور پر منظور شدہ تھا؟

کیا نشانہ غلطی سے عام شہریوں پر لگ گیا؟

ڈرون کی موجودگی کی اطلاع کس نے دی، اور کس نے کارروائی کی منظوری دی؟

شاہ فہد اور دھرنے کے شرکاء کا مطالبہ ہے کہ:

واقعے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں

حملے کے ذمہ داروں کا تعین اور سزا دی جائے

ڈرون پالیسی پر وضاحت دی جائے: کون چلا رہا ہے، کیوں اور کس کے خلاف؟

یہ صرف ایک “ڈرون حملہ” نہیں تھا — یہ ایک خاندان کی تباہی ہے
یہ ایک ایسی ماں کا سینہ چاک کرنے والا لمحہ ہے، جس نے دو بیٹوں کو سکون سے صحن میں کھیلتے دیکھا تھا
جنگی پالیسیوں کے سائے میں عام شہری کب تک اپنی جانیں گنواتے رہیں گے؟
اور سوال یہ ہے کہ کیا کبھی ان بچوں کی ہنسی واپس آئے گی؟

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں