ایشوریا رائے بچن کی کانز 2025 اپیرنس: مانگ میں سندور، روایت، محبت اور وقار کا پیغام

ایشوریا رائے بچن کا شمار اُن چند عالمی ستاروں میں ہوتا ہے جو جہاں بھی جاتی ہیں، نہ صرف اپنی موجودگی سے روشنی بکھیر دیتی ہیں بلکہ اپنی تہذیب، شناخت اور جذبات کا فخر سے اظہار بھی کرتی ہیں۔ **2025 کے کانز فلم فیسٹیول** میں ان کی آمد اسی کا ایک خوبصورت اور طاقتور مظہر تھی
### 👑 ایشوریا کی پہلی جھلک: روایت میں لپٹا فیشن

ایشوریا نے کانز میں اپنی پہلی اپیرنس ایک نفیس **آئوری ساڑھی** میں دی۔
یہ ساڑھی صرف ایک لباس نہیں، بلکہ **بھارتی ثقافت کا جیتا جاگتا عکس** تھی:

* خوبصورت لیس سے آراستہ باریک دوپٹہ
* کندھوں سے بہتا پلو جو شان و وقار کی علامت
* زیورات: یاقوت سے سجا ہار، گلوبند، اور روبی انگوٹھیاں
* اور سب سے بڑھ کر: **مانگ میں بھرا سندور**

سندور: ایک فیشن اسٹیٹمنٹ نہیں، ایک پیغام

اس موقع پر سب سے زیادہ جس چیز نے توجہ حاصل کی، وہ ایشوریا کی **مانگ میں بھرا سندور** تھا۔
یہ:

* صرف شادی شدہ ہونے کی علامت نہیں
* بلکہ ایک مضبوط، محبت بھرا، اور وقار سے لبریز **ثقافتی بیانیہ** تھا
* مغربی سرزمین پر روایت کا یہ اظہار ایک **خود اعتمادی** اور **پہچان کا اعلان** تھا

ایشوریا نے نہ صرف اپنے لباس سے بھارت کی نمائندگی کی، بلکہ **سندور** لگا کر یہ بھی بتایا کہ **روایتی اقدار جدید دنیا میں بھی فخر سے اپنائی جا سکتی ہیں۔**

### 💬 سوشل میڈیا اور میڈیا کا ردعمل

ایشوریا کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔
لوگوں نے کہا:

> “یہ فیشن سے بڑھ کر ہے، یہ ایک ثقافتی موقف ہے۔”

> “ایشوریا نے بتایا کہ کانز صرف گاؤنز اور ریڈ کارپٹ نہیں، بلکہ ثقافت کا بھی جشن ہو سکتا ہے۔”

ایشوریا رائے بچن کا یہ انداز **صرف خوبصورتی نہیں، شعور اور پہچان کا بیان** تھا۔
2025 کے کانز فلم فیسٹیول میں ان کی موجودگی ایک بار پھر یاد دلا گئی کہ:

> “جب عورت روایت کو وقار کے ساتھ پہنتی ہے، تو وہ فیشن نہیں، ایک پیغام بن جاتی ہے۔”

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں