“آئی ایم ایف کا پاکستانی معیشت کو مہنگائی کے طوفان سے بچانے کا چیلنج — 5 سے 7 فیصد کے ہدف کے بغیر کوئی رعایت نہیں!”

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) نے پاکستان کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مہنگائی کی شرح کو 5 سے 7 فیصد کے درمیان کنٹرول کرے، تاکہ ملکی معیشت مستحکم رہے۔
موجودہ مہنگائی کی شرح زیادہ ہے اور عوام کی قوت خرید متاثر ہو رہی ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق، مہنگائی کی اس حد میں رہنا ملک کو اقتصادی بحران سے نکالنے کا راستہ ہے۔
مہنگائی کی صورت حال:
پاکستان میں خوراک، ایندھن، اور دیگر ضروریات کی قیمتوں میں اضافہ عوام کی روزمرہ زندگی کو مشکل بنا رہا ہے۔
زیادہ مہنگائی سے سرمایہ کاری کم ہوتی ہے، روزگار کے مواقع متاثر ہوتے ہیں، اور غربت بڑھتی ہے۔
آئی ایم ایف کی شرائط:
مالی اصلاحات کرنا
سبسڈی میں کمی اور ٹیکس اصلاحات
کرپشن کے خاتمے اور بہتر حکمرانی کی فراہمی
حکومتی چیلنجز:
عوامی ردعمل کو دیکھتے ہوئے مہنگائی کم کرنا سیاسی طور پر نازک معاملہ ہے۔
اقتصادی دباؤ کے باوجود مستحکم پالیسی کی ضرورت ہے تاکہ مالی امداد اور قرضے مل سکیں۔
ممکنہ اثرات:
اگر مہنگائی کنٹرول نہ ہوئی تو قرضوں کا بوجھ بڑھے گا اور معیشت مزید متاثر ہوگی۔
5 سے 7 فیصد مہنگائی کا ہدف پورا ہو جائے تو ملک میں معاشی استحکام اور سرمایہ کاری میں اضافہ ممکن ہوگا۔
عوام کو وقتی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، مگر طویل مدت میں فوائد ملیں گے۔
آئی ایم ایف کا یہ ہدف پاکستان کے لیے ایک امتحان ہے، جو اگر کامیابی سے پورا کیا گیا تو ملک کی معیشت کو نئی راہیں ملیں گی، ورنہ مشکلات مزید بڑھ سکتی ہیں۔ حکومت اور معاشی ماہرین کو اس نازک موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔