ایلون مسک کا حکومتی اصلاحات کا مشن اختتام پذیر: 130 دن کی متنازعہ مدت کے بعد سبکدوشی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں “Department of Government Efficiency (DOGE)” کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دینے والے ایلون مسک نے بدھ کے روز اپنی سبکدوشی کا اعلان کیا۔ انہوں نے وفاقی بیوروکریسی کو کم کرنے اور اخراجات میں کمی کے لیے جارحانہ اقدامات کیے، جن میں تقریباً 260,000 وفاقی ملازمین کی برطرفی اور متعدد ایجنسیوں کی تنظیم نو شامل تھی۔ تاہم، ان کا اندازِ قیادت، وفاقی ملازمین کے ساتھ کشیدگی، اور ٹرمپ کی نئی ٹیکس قانون سازی پر تنقید ان کے لیے مشکلات کا باعث بنی ۔
مسک نے اپنی مدت کے اختتام پر ایک بیان میں کہا کہ ان کا مشن جاری رہے گا، لیکن انہوں نے Tesla اور SpaceX پر دوبارہ توجہ مرکوز کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ ان کی سبکدوشی ایسے وقت میں ہوئی جب انہوں نے ٹرمپ کے “One Big Beautiful Bill” نامی قانون سازی کو تنقید کا نشانہ بنایا، جسے انہوں نے DOGE کے مقاصد کے منافی قرار دیا ۔
مسک کی قیادت میں DOGE نے کچھ کامیابیاں حاصل کیں، لیکن ان کے اقدامات نے قانونی چیلنجز، آپریشنل خلل، اور اہم وفاقی شعبوں میں ماہرین کی کمی جیسے مسائل کو جنم دیا۔ ان کی سبکدوشی کے بعد، کابینہ کے سیکریٹریز ایجنسیوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ ریپبلکن پارٹی میں مزید اختلافات سے بچنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔
یہ پیش رفت امریکی حکومت میں اصلاحات اور نجی شعبے کے اثر و رسوخ کے درمیان توازن کے حوالے سے ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتی ہے۔