“پاکستان کرپٹو انقلاب کی دہلیز پر — بٹ کوائن کو قومی ذخائر میں شامل کرنے کا اعلان!”

بدھ کے روز امریکہ کے شہر لاس ویگاس میں منعقدہ عالمی کرپٹو کانفرنس “Bitcoin 2025” میں پاکستان کرپٹو کونسل کے سربراہ، بلال بن ثاقب نے ایک تاریخی اعلان کرتے ہوئے کہا کہ:

“پاکستانی حکومت کی سرپرستی میں بٹ کوائن کو قومی مالی ذخائر (National Reserves) کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔”

یہ اعلان دنیا بھر کے کرپٹو ماہرین، سرمایہ کاروں اور تجزیہ نگاروں کے لیے حیرت انگیز اور اہم موڑ ثابت ہو رہا ہے، کیونکہ یہ کسی بھی ترقی پذیر مسلم ملک کی جانب سے پہلا ایسا قدم ہے، جس میں کرپٹو کرنسی کو سرکاری ذخائر کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہو۔

🪙 بلال بن ثاقب کا مؤقف:
بلال بن ثاقب نے اپنی تقریر میں واضح کیا:

“پاکستان کے نوجوانوں نے کرپٹو اسپیس میں عالمی سطح پر خود کو منوایا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت اس جدید معیشت کا حصہ بن کر مستقبل کی ضمانت فراہم کرے۔”

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس قدم کے تحت:

بٹ کوائن کی محدود مقدار کو سرکاری ذخائر میں شامل کیا جائے گا

اسٹڈی اور ریگولیٹری فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے

عوامی اور نجی سطح پر کرپٹو ایجوکیشن پروگرامز شروع کیے جائیں گے

🌐 عالمی سطح پر ردِعمل:
اس اعلان کے بعد عالمی میڈیا اور کرپٹو ایکسپرٹس کی جانب سے پاکستان کے اس فیصلے کو جراتمندانہ اور انقلابی قدم قرار دیا گیا ہے۔
کئی سرمایہ کاروں نے اسے پاکستان کے لیے ڈیجیٹل مالیاتی خودمختاری کی طرف اہم پیش رفت کہا ہے۔

⚖️ ریگولیشن اور شفافیت:
حکام کے مطابق، اس اقدام سے قبل سیکیورٹی، شفافیت، اور منی لانڈرنگ کی روک تھام جیسے پہلوؤں کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے، اور اس ضمن میں اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اور دیگر اداروں کو مشاورت میں شامل کیا گیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے بٹ کوائن کو قومی ذخائر میں شامل کرنے کی تیاری نہ صرف ایک ڈیجیٹل معاشی انقلاب کی بنیاد رکھتی ہے، بلکہ یہ قدم ملک کو عالمی مالیاتی نظام میں جدید، آزاد اور متبادل شناخت دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں