“پاکستانی الیکٹرانک میڈیا ایک نازک موڑ پر — براڈکاسٹرز کے مشاورتی اجلاس میں بڑے فیصلوں پر غور!”

پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کو درپیش مسائل، ضوابطی دباؤ، ڈیجیٹل انقلاب کے اثرات اور مالی بحران جیسے چیلنجز پر قابو پانے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں ملک کے معروف براڈکاسٹرز، نیوز ڈائریکٹرز، میڈیا ماہرین، اور پیمرا کے نمائندگان نے شرکت کی۔

اجلاس کا مقصد میڈیا انڈسٹری کے موجودہ بحران کا جائزہ لینا اور مستقبل کی پالیسیوں کے لیے تجاویز مرتب کرنا تھا۔

📡 زیر بحث اہم نکات:
ریٹنگ سسٹم کی شفافیت پر سوالات
اجلاس میں TRP سسٹم پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا، اور مطالبہ کیا گیا کہ ریٹنگ کا نظام آزاد، شفاف اور ڈیجیٹل طور پر قابلِ جانچ ہونا چاہیے۔

ڈیجیٹل میڈیا کا بڑھتا ہوا دباؤ
یوٹیوب، فیس بک اور دیگر سوشل پلیٹ فارمز کی وجہ سے ٹی وی چینلز کی ناظرین تک رسائی متاثر ہو رہی ہے۔ اس صورتحال میں مواد کی جدت، فوری خبروں کی ترسیل، اور انٹرایکٹو رپورٹس کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا گیا۔

حکومتی دباؤ اور سنسرشپ
بعض شرکاء نے اظہارِ رائے پر قدغنوں اور حکومتی دباؤ کا ذکر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ میڈیا کو ادارتی آزادی دی جائے تاکہ وہ آزادانہ اور ذمہ دارانہ صحافت کر سکے۔

مالی مسائل اور اشتہارات کی کمی
اشتہارات کی تقسیم میں غیر شفافیت اور مخصوص میڈیا گروپس کو نوازنے کے الزامات بھی زیر بحث آئے۔
مطالبہ کیا گیا کہ حکومت اور پیمرا اشتہارات کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائے۔

🤝 متفقہ تجاویز:
میڈیا اداروں کے درمیان اشتراکِ عمل کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

صحافیوں کی تربیت، فیکٹ چیکنگ، اور ڈیجیٹل ٹولز کے استعمال پر زور دیا گیا۔

ایک نئی براڈکاسٹرز الائنس کے قیام کی تجویز دی گئی، جو قومی سطح پر میڈیا کے مفادات کی نمائندگی کرے گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں