“چینی طلبہ پریشان نہ ہوں — ٹرمپ نے یقین دہانی کرا دی: ‘You’ll be OK'”

امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ امریکہ میں زیر تعلیم چینی طلبہ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، وہ “ٹھیک رہیں گے”۔ ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی، تکنیکی اور جغرافیائی کشیدگی کی فضا میں طلبہ کو اپنی تعلیم اور مستقبل کے حوالے سے خدشات لاحق ہو رہے تھے۔

🗣️ ٹرمپ کا کہنا تھا:
“چینی طلبہ کے ساتھ ہمارا مسئلہ نہیں، وہ یہاں تعلیم حاصل کرنے آئے ہیں، اور وہ ٹھیک ہوں گے۔”

یہ بیان چین اور امریکہ کے درمیان طلبہ، ویزا پالیسی اور سیکیورٹی خدشات کے تناظر میں نرم رویے کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

🔍 پسِ منظر:
حالیہ برسوں میں امریکہ نے بعض چینی طلبہ اور محققین پر ٹیکنالوجی چوری یا سیکیورٹی خدشات کی بنیاد پر نظر رکھی ہے۔

چینی حکومت نے بارہا ان اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور امریکی پالیسی کو متعصبانہ قرار دیا ہے۔

ہزاروں چینی طلبہ ہر سال امریکہ کی جامعات میں داخلہ لیتے ہیں، جو امریکہ کی معیشت اور تعلیمی نظام کے لیے بھی اہم ہیں۔

📌 اس بیان کی اہمیت:
ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب وہ صدارتی انتخاب 2024 کی مہم چلا رہے ہیں اور چین کے ساتھ سخت مؤقف اختیار کرنے کے باوجود، تعلیم، طلبہ، اور انسانی تعلقات کے معاملے میں نرمی دکھانا چاہتے ہیں۔

📚 نتیجہ:
چینی طلبہ کے لیے ٹرمپ کا پیغام ایک حفاظتی یقین دہانی ہے کہ ان کے مستقبل کو خطرہ نہیں۔ یہ بیان امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی کے باوجود، تعلیم کو سیاست سے الگ رکھنے کی ایک مثبت کوشش بھی ہو سکتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں