“بھارت میں یوٹیوبرز پر جاسوسی کا شکنجہ—جسبیر سنگھ پاکستان سے رابطوں کے الزام میں گرفتار!”

“سرحد پار محبت یا مخبری؟ انڈین یوٹیوبر جیوتی ملہوترا پاکستانی جاسوسی کے الزام میں گرفتار!”
بھارتی سیکیورٹی ادارے ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں کیونکہ معروف یوٹیوبر جسبیر سنگھ کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا گیا ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب کچھ ہی دن قبل ایک اور یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کو بھی اسی نوعیت کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔
🕵️♂️ گرفتاری کی تفصیلات:
بھارتی میڈیا کے مطابق:
جسبیر سنگھ پر الزام ہے کہ وہ پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں تھا۔
انہوں نے 2020، 2021 اور 2024 میں تین مرتبہ پاکستان کا دورہ کیا۔
ان کے مبینہ رابطے احسان الرحیم عرف دانش سے تھے، جو پاکستان ہائی کمیشن میں تعینات تھا اور حال ہی میں بھارت سے بے دخل کر دیا گیا۔
ان کا تعلق شاکر عرف جٹ رندھاوا نامی پاکستانی انٹیلی جنس افسر سے بھی بتایا گیا ہے۔
📲 ڈیجیٹل ثبوت اور تفتیشی پہلو:
پولیس نے جسبیر سنگھ کے قبضے سے برآمد ہونے والے الیکٹرانک آلات سے پاکستانی نمبرز کی موجودگی کا دعویٰ کیا ہے۔
الزام ہے کہ انہوں نے جیوتی کی گرفتاری کے بعد اپنے اور پاکستانی ایجنسیوں کے درمیان رابطوں کے ثبوت مٹانے کی کوشش کی۔
وہ پاکستان کے قومی دن کی تقریب میں بھی دہلی میں شرکت کر چکے ہیں، جہاں پاکستانی اہلکاروں اور وی لاگرز سے ان کی ملاقات ہوئی تھی۔
🚨 قانونی کارروائی اور آگے کا لائحہ عمل:
موہالی کے اسپیشل آپریشن سیل میں جسبیر کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
پولیس نے عندیہ دیا ہے کہ اس کیس کی آڑ میں ایک وسیع نیٹ ورک کی تحقیقات جاری ہیں تاکہ دیگر ممکنہ افراد کو بھی گرفتار کیا جا سکے۔
بھارت میں حالیہ مہینوں میں سوشل میڈیا شخصیات کو جاسوسی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے، جو ایک نئی سیکیورٹی حکمتِ عملی یا سیاسی دباؤ کی عکاسی کرتی ہے۔
سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ آیا یہ گرفتاریاں واقعی سیکیورٹی خدشات کی بنیاد پر ہیں یا اظہارِ رائے پر قدغن کا نیا طریقہ؟