“انصاف کی پکار، سرخ لہروں میں گونجی — برطانوی پارلیمنٹ فلسطین کے حق میں احتجاج کا مرکز بن گئی!”

لندن — فلسطین کے حامی انسانی حقوق کے کارکنوں نے برطانوی پارلیمنٹ کے باہر ایک منفرد اور پراثر احتجاج کرتے ہوئے عمارت کا “سرخ گھیراؤ” کیا، جو غزہ میں بہنے والے بے گناہ خون کی علامت تھا۔ مظاہرین نے سرخ رنگ کے کپڑے، بینرز اور رنگ سے زمین کو ڈھانپ کر یہ پیغام دیا کہ برطانیہ کو اسرائیل کے خلاف فوری اور مؤثر اقدام اٹھانا چاہیے۔

احتجاجی مظاہرے کا مقصد برطانوی حکومت پر دباؤ ڈالنا تھا کہ وہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں پر سخت مؤقف اپنائے اور فلسطینی عوام کی حمایت میں واضح مؤقف اختیار کرے۔ مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بند کی جائے اور فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کیا جائے۔

احتجاج میں شامل شرکاء نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر “Ceasefire Now”, “Free Palestine”, اور “Blood on Your Hands” جیسے نعرے درج تھے۔ اس موقع پر کئی معروف سماجی کارکن، طلباء، اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے بھی شریک تھے۔

پرامن احتجاج کے دوران مظاہرین نے برطانوی سیاستدانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت کی جارحیت پر خاموشی توڑیں اور عالمی سطح پر انصاف کے اصولوں پر مبنی پالیسی اپنائیں۔ احتجاج نے سوشل میڈیا پر بھی کافی توجہ حاصل کی، جہاں “Red Line for Gaza” کے ہیش ٹیگ کے ساتھ تصاویر اور ویڈیوز تیزی سے وائرل ہوئیں۔

یہ “سرخ گھیراؤ” صرف احتجاج نہیں بلکہ ضمیر کی آواز تھی — ایک پرامن مگر پُراثر پیغام جو برطانوی قیادت کو یہ باور کرانے کے لیے تھا کہ دنیا خاموش نہیں ہے۔ فلسطینیوں کے حق میں یہ آواز عالمی سطح پر بیداری کی نئی لہر کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں