“خطبہ حج میں فلسطین کی گونج — شہداء کے لیے دعا، زخمیوں کے لیے شفا کی التجا۔”

خطبہ حج 2025 کے دوران مسجد نمرہ سے گونجتی آواز میں فلسطین کے مظلوم عوام اور شہداء کو نہ صرف یاد کیا گیا بلکہ ان کے لیے رقت آمیز دعا بھی کی گئی۔ خطیبِ حج نے اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہوئے کہا:

“اے اللہ! فلسطین کے شہداء کو معاف فرما، ان کے درجات بلند فرما، اور زخمیوں کو جلد از جلد شفا عطا فرما۔”

یہ الفاظ سن کر عرفات کے میدان میں موجود لاکھوں حاجی آبدیدہ ہو گئے۔ دل اللہ کے حضور جھک گئے اور زبانوں پر مظلوم فلسطینیوں کے لیے رحم و کرم کی دعائیں جاری ہو گئیں۔ خطبے میں دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کے لیے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں، خصوصاً ان علاقوں کے لیے جہاں ظلم، جنگ اور ناانصافی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔

خطبہ حج نے پوری امتِ مسلمہ کو باہمی اتحاد، تقویٰ، صبر اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کی نصیحت کی۔ فلسطین کا ذکر کر کے دلوں کو جھنجھوڑ دیا گیا اور دنیا کو ایک بار پھر یہ پیغام دیا گیا کہ امتِ مسلمہ ایک جسم کی مانند ہے — اگر ایک حصہ زخمی ہو، تو پورا جسم درد محسوس کرتا ہے۔

خطبہ حج 2025 نہ صرف روحانیت کا سرچشمہ تھا بلکہ مظلوم فلسطینیوں کے لیے عالمی سطح پر ایک بھرپور آواز بھی — جو دلوں سے نکلی اور آسمانوں تک پہنچی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں