“انصاف یا انجام؟ حافظ آباد اجتماعی زیادتی کیس کے تینوں ملزمان پولیس مقابلے میں مارے گئے۔”

پنجاب کے ضلع حافظ آباد میں پیش آنے والا خوفناک اجتماعی زیادتی کا واقعہ پورے ملک کو ہلا کر رکھ گیا تھا، جہاں تین بااثر ملزمان نے مبینہ طور پر ایک شخص کو رسیوں سے باندھ کر اس کی آنکھوں کے سامنے اس کی اہلیہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس سنگدلانہ واقعے نے انسانی ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔
تازہ اطلاعات کے مطابق، پولیس کے ساتھ ہونے والے ایک مبینہ مقابلے میں تینوں ملزمان ہلاک ہو گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کو برآمدگی کے لیے لے جایا جا رہا تھا جب انہوں نے فرار ہونے کی کوشش کی، جس پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور تینوں موقع پر مارے گئے۔
ذرائع کے مطابق یہ ملزمان بااثر اور جرائم پیشہ ریکارڈ رکھتے تھے، اور متاثرہ خاندان پر پہلے بھی دباؤ ڈالنے کی کوشش کی گئی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد انصاف کی فراہمی اور عوام کا اعتماد بحال کرنا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیمیں اس واقعے پر تشویش کا اظہار کر رہی ہیں، اور بعض حلقے یہ سوال بھی اٹھا رہے ہیں کہ آیا یہ پولیس مقابلہ اصل میں انصاف کا راستہ تھا یا قانون سے بالاتر کوئی اور پیغام۔
حافظ آباد کا یہ کیس ایک طرف ظلم کی انتہا کی علامت بنا، تو دوسری طرف تینوں ملزمان کا انجام پولیس مقابلے کی صورت میں سامنے آیا — لیکن سوال اب بھی باقی ہے: کیا یہی انصاف کا درست طریقہ ہے؟