“ایران کی سخت وارننگ: اسرائیلی حملے کی صورت میں خفیہ جوہری سائٹس کو فوری نشانہ بنایا جائے گا!”

ایران کی اعلیٰ ترین سیکیورٹی باڈی “سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل” نے ایک سخت اور غیر معمولی سرکاری بیان میں خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی کوشش کی، تو ایران فوری طور پر اسرائیل کی “خفیہ جوہری تنصیبات” کو نشانہ بنائے گا۔
یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر نیتن یاہو کی جانب سے ایران کے خلاف جارحانہ بیانات اور دھمکیوں کے بعد۔
سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کا کہنا ہے کہ ایران کو حال ہی میں ایسی دستاویزات اور معلومات حاصل ہوئی ہیں جو اسرائیل کے حساس اور پوشیدہ جوہری مقامات سے متعلق ہیں، اور کسی بھی ممکنہ حملے کی صورت میں ان مقامات کو “براہ راست ہدف” بنایا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران نہ صرف دفاعی اقدامات کے لیے مکمل تیار ہے، بلکہ اگر ضرورت پڑی تو حملے کے جواب میں جارحانہ حکمت عملی بھی اختیار کی جائے گی تاکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھا جا سکے۔
یہ بیان واضح طور پر اسرائیل کے لیے ایک سنگین پیغام ہے کہ اگر وہ کوئی “یک طرفہ اقدام” کرتا ہے، تو اس کے نتائج نہ صرف شدید ہوں گے بلکہ دو طرفہ تباہی کا خطرہ بھی بڑھ جائے گا۔
ایران کا یہ سخت موقف ظاہر کرتا ہے کہ جوہری تنازع اب محض بیانات کی حد تک محدود نہیں رہا، بلکہ دونوں ممالک عملی جنگی تیاریوں کے قریب پہنچ چکے ہیں، جس سے خطے میں کسی بھی وقت بڑی فوجی جھڑپ کا خدشہ ہے۔