“خطرہ اب محض خدشہ نہیں رہا — اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا اعلان کر دیا، ایرانی شہروں پر مسلسل حملے جاری۔”

مشرقِ وسطیٰ مکمل جنگ کی لپیٹ میں آ چکا ہے۔ اسرائیل نے باضابطہ طور پر ایران کے خلاف جنگ کا اعلان کرتے ہوئے کئی شہروں کو شدید فضائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ تہران، اصفہان، شیراز اور تبریز سمیت مختلف علاقوں میں دھماکوں اور میزائل حملوں کی اطلاعات ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ “ہم ایران کی عسکری قیادت، ایٹمی پروگرام، اور دہشت گرد نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے لیے مکمل جنگی حالت میں داخل ہو چکے ہیں۔”

ایران کی حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، تمام دفاعی اداروں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے، اور شہریوں سے پناہ گاہوں میں منتقل ہونے کی اپیل کی گئی ہے۔ اسپتالوں، فوجی مراکز اور بنکروں میں ہنگامی بنیادوں پر تیاریوں کا آغاز ہو چکا ہے۔

عالمی سطح پر بھی ہلچل مچ چکی ہے — اقوامِ متحدہ کا ہنگامی اجلاس بلایا جا رہا ہے، جبکہ امریکہ اور یورپی ممالک میں ایران اور اسرائیل کے سفارتخانوں کے گرد سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی ہے۔ چین، روس اور ترکی نے فریقین سے فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔

اسرائیلی جنگی طیارے مسلسل ایرانی فضائی حدود میں داخل ہو رہے ہیں اور حساس تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں، جبکہ ایران کی جانب سے بھی ابتدائی دفاعی ردعمل شروع ہو چکا ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ یہ ایک “مکمل جنگ” ہے اور دشمن کو اس کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔

صورتحال انتہائی نازک ہے، اور ہر گزرتا لمحہ خطے کو عالمی تصادم کی طرف دھکیل رہا ہے — دنیا اب سانس روکے دیکھ رہی ہے کہ یہ جنگ کس موڑ پر جا کر رکے گی، یا کیا یہ وہ لمحہ ہے جہاں تاریخ ایک نئی تباہ کن عالمی جنگ رقم کرے گی؟

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں