“پناہ مانگنے والوں کو پناہ بھی نہ ملی — اسرائیلی مظالم کی دہائی خود آئی ڈی ایف کی زبانی!”

اسرائیلی ڈیفنس فورس (IDF) کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ مسلسل یہ کہہ رہا ہے کہ “ہمیں سڑکوں پر بھاگنا پڑ رہا ہے کہ کہیں پناہ ملے”۔
یہ بیان نہ صرف موجودہ جنگی حالات کی شدت کا عکاس ہے، بلکہ ایک عجیب تضاد بھی ہے — کیونکہ ماضی میں یہی فوج فلسطینیوں کو پناہ لینے کی اجازت تک نہیں دیتی تھی۔
1. ظالم، اب مظلوم کا لبادہ؟
ہزاروں ویڈیوز موجود ہیں جن میں معصوم فلسطینیوں کو شیلٹر میں بھی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا
اسپتال، اسکول، اور اقوامِ متحدہ کے کیمپ بھی محفوظ نہیں رہے
اب جب خود اسرائیلی شہری پناہ ڈھونڈ رہے ہیں، تب انہیں احساس ہو رہا ہے کہ خوف کی زندگی کیسی ہوتی ہے
2. زندہ جلانے کی لرزہ خیز مثالیں:
رپورٹس اور گواہوں کے مطابق بعض فلسطینیوں کو گھروں میں زندہ جلایا گیا
غزہ میں چھوٹے بچوں کو “انسانی ڈھال” بنانے کے الزامات بھی سامنے آتے رہے
3. دنیا کی منافقانہ خاموشی:
جب فلسطینی مائیں سڑکوں پر روتی تھیں، دنیا خاموش تھی
اب جب اسرائیل مشکل میں ہے، بین الاقوامی برادری فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہی ہے
تاریخ کا پہیہ گھومتا ضرور ہے — آج وہ جو پناہ دینے سے انکاری تھے، خود پناہ کے متلاشی بنے ہوئے ہیں۔ اگر دنیا نے اب بھی دوہرے معیار ختم نہ کیے، تو انسانی ضمیر مکمل طور پر مر جائے گا۔