’’ایران میں مالیاتی بحران؟ بینک شاخیں بند، ڈیبٹ کارڈز غیر فعال‘‘

تہران: ایران میں معاشی صورتحال بگڑنے کے آثار ایک بار پھر نمایاں ہو گئے ہیں۔ مقامی میڈیا اور سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق، ملک بھر میں کئی بینکوں کی شاخیں اچانک بند کر دی گئی ہیں، جبکہ صارفین کی ڈیبٹ کارڈز بھی غیر فعال ہونا شروع ہو گئی ہیں۔
شہریوں کی بڑی تعداد بینک برانچز کے باہر پریشانی کے عالم میں کھڑی نظر آئی، جہاں نہ صرف کیش دستیاب نہیں تھا بلکہ اے ٹی ایمز بھی کام نہیں کر رہی تھیں۔ متعدد صارفین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اکاؤنٹس تک رسائی حاصل نہیں کر پا رہے، جس سے روزمرہ لین دین بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق، یہ اقدامات ممکنہ سائبر سیکیورٹی خطرات یا معاشی دباؤ کے باعث کیے جا رہے ہیں، تاہم حکومتی سطح پر اس حوالے سے کوئی واضح موقف یا بیان تاحال سامنے نہیں آیا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو نہ صرف مقامی مارکیٹ بلکہ ایران کے بین الاقوامی مالیاتی تعلقات پر بھی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
عوامی سطح پر بے چینی میں اضافہ ہو رہا ہے، اور یہ سوال اُٹھ رہا ہے کہ آیا یہ صورتحال وقتی ہے یا ایک بڑے مالیاتی بحران کا پیش خیمہ؟