’’اسرائیل کا ایران پر بڑا سائبر حملہ، بینکنگ نظام مفلوج، ذمہ داری ‘Predatory Sparrow’ نے قبول کی‘‘

تہران/یروشلم: ایران کے بینکنگ نظام پر ایک بڑے سائبر حملے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں، جس نے ملک بھر میں مالیاتی سرگرمیوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ “Predatory Sparrow” نامی ایک معروف پرو-اسرائیل ہیکر گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے، جس کے بعد ایران بھر میں کئی بینکوں کی شاخیں بند اور ڈیبٹ کارڈز غیر فعال ہو چکے ہیں۔
ایرانی حکام کی جانب سے تاحال مکمل تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں، لیکن سوشل میڈیا اور صارفین کی شکایات سے واضح ہے کہ بینکنگ نظام شدید متاثر ہوا ہے۔ شہری نہ صرف اے ٹی ایمز سے کیش حاصل کرنے میں ناکام رہے بلکہ آن لائن ٹرانزیکشنز بھی معطل ہو چکی ہیں۔
اسرائیل کی حکومت نے اس سائبر حملے کی نہ تصدیق کی ہے اور نہ تردید، تاہم “Predatory Sparrow” ماضی میں بھی ایرانی انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے دعوے کر چکا ہے۔ یہ گروپ عام طور پر ایسے حملے کرتا ہے جن میں نہ صرف ڈیجیٹل نظام متاثر ہوتا ہے بلکہ پیغامات کے ذریعے دھمکیاں بھی دی جاتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق، یہ حملہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری سائبر جنگ کی نئی اور سنگین لہر کا اشارہ ہو سکتا ہے، جو مستقبل میں مزید حساس نظاموں کو نشانہ بنانے کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔
ایرانی حکومت پر اب دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ نہ صرف حملے کی نوعیت واضح کرے بلکہ عوام کو یہ یقین بھی دلائے کہ ان کا مالیاتی ڈیٹا محفوظ ہے۔