ریلوے لائن پر دھماکہ، بوگیاں الٹ گئیں، مگر خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کے شمالی علاقے جیکب آباد میں ایک افسوسناک مگر خوش قسمتی سے غیرمہلک واقعہ پیش آیا، جہاں جعفر ایکسپریس کی پٹڑی پر زور دار دھماکہ ہوا۔ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ٹرین اپنی معمول کی رفتار سے سفر کر رہی تھی، اور اچانک ایک زوردار دھماکہ ہوا جس سے چار بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور فوری طور پر مقامی لوگوں اور امدادی اداروں نے جائے وقوعہ کی طرف دوڑ لگائی۔ ریلوے حکام اور ضلعی انتظامیہ بھی فوراً موقع پر پہنچے اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ خوش قسمتی سے کسی مسافر کے جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم ٹرین کا انفراسٹرکچر متاثر ہوا اور نظامِ سفر عارضی طور پر معطل ہو گیا۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق، دھماکہ ممکنہ طور پر ایک نصب شدہ دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلے (IED) کا نتیجہ تھا، تاہم اس کی حتمی تصدیق کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔
جعفر ایکسپریس، جو بلوچستان سے پنجاب کی جانب سفر کرتی ہے، ایک اہم مسافر ریل سروس ہے، اور اس پر ہونے والا کوئی بھی حملہ ملک کے داخلی تحفظ اور ٹرانسپورٹ نظام پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ بوگیوں کو ہٹا کر ٹریک کو جلد بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں، اور سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے تاکہ آئندہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔