اسرائیل کا سپریم لیڈر سید علی حامنہ ای کے انڈر گراؤنڈ ہیڈکوارٹر پر حملہ.

اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ میں، اسرائیلی افواج نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے زیرِ زمین ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا ہے۔ یہ حملہ ایران کے شمال مشرقی علاقے لَوِیزان میں واقع ایک زیرِ زمین پناہ گاہ پر کیا گیا، جہاں خامنہ ای اور ان کے اہلِ خانہ پناہ گزین تھے۔ اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعد، خامنہ ای کو اپنی حفاظت کے لیے اس پناہ گاہ میں منتقل کیا گیا تھا۔
iranintl.com

اسرائیلی فضائیہ نے اس حملے میں جدید ہتھیاروں کا استعمال کیا، جن میں “بَنکر بسٹر” بم شامل تھے، جو زیرِ زمین مضبوط ٹھکانوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ حملہ ایران کے نیوکلیئر اور فوجی مراکز پر اسرائیلی فضائیہ کی مسلسل کارروائیوں کا حصہ ہے، جن میں نطنز اور فردو نیوکلیئر تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اس حملے کو ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے خاتمے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خامنہ ای کو نشانہ بنانا جنگ کے خاتمے کا باعث بنے گا۔

اسرائیل کے اس حملے کے بعد، ایران نے امریکہ کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے اسرائیل کی حمایت جاری رکھی تو اس کے لیے “ناقابلِ تلافی نقصانات” ہوں گے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسرائیل نے “بڑی غلطی” کی ہے اور وہ اس کا بدلہ لے گا۔

اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری اس کشیدگی نے عالمی سطح پر تشویش کی لہر دوڑادی ہے، اور مختلف ممالک اس تنازعے کے پُرامن حل کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں