ایران اسرائیل کشیدگی: دفتر خارجہ کا اہم بیان، تین ہزار پاکستانیوں کا انخلا مکمل.

“پاکستان عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پر خاموش نہیں رہے گا” — ترجمان دفتر خارجہ
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک اہم اور تفصیلی بیان جاری کیا ہے، جس میں واضح کیا گیا کہ پاکستان ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے اور ایران کی خودمختاری کا بھرپور دفاع کرتا ہے۔
ایرانی خودمختاری کا دفاع: اسلامی دنیا متحد
دفتر خارجہ کی میڈیا بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے علاوہ قطر، سعودی عرب، ترکیہ، عمان، یو اے ای، مصر، لیبیا، اردن سمیت 15 سے زائد مسلم ممالک نے ایران کی خودمختاری کے حق میں بیانات دیے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی پر اس قدر وسیع سفارتی یکجہتی سامنے آئی ہے۔
ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایران، ترکیہ، یو اے ای اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ سے رابطے کیے اور فریقین پر زور دیا کہ خطے میں مزید بگاڑ سے بچنے کے لیے کشیدگی کم کی جائے۔
تین ہزار پاکستانی ایران سے بحفاظت نکال لیے گئے
ترجمان نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر ایران میں موجود پاکستانی شہریوں کا انخلا ترجیح بنایا گیا ہے۔ اب تک 3,000 پاکستانی شہری بحفاظت انخلا کر چکے ہیں جبکہ مزید افراد کو نکالنے کا عمل جاری ہے۔ ایرانی حکام اس انخلا میں مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ پاکستانی سفارت خانہ اور قونصل خانہ ایران میں مسلسل متحرک ہیں۔
اسرائیلی حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی: پاکستان
ترجمان دفتر خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی نیوکلیئر تنصیبات کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا:
“ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان اخلاقی و سفارتی سطح پر ایران کی حمایت جاری رکھے گا۔”
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکے اور خطے میں امن کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
کشمیر: عید پر بھی مظالم جاری
ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی حکومت کی کشمیر میں پالیسیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ:
عیدالاضحیٰ کے موقع پر ساتویں سال بھی کشمیریوں کو جامع مسجد اور عید گاہ میں نماز کی اجازت نہیں دی گئی۔
یہ اقدام مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی ہے اور اس پر عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے۔
امریکا سے تعلقات، ٹرمپ کی کوششوں کا اعتراف
دفتر خارجہ نے امریکا سے تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دہائیوں پر محیط تعلقات ہمیشہ اہم رہے ہیں۔ ترجمان نے خاص طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاک بھارت کشیدگی میں کردار کو سراہا۔
پاکستان کی متوازن اور اصولی سفارتکاری
ایران اسرائیل کشیدگی میں پاکستان کا مؤقف نہایت متوازن، قانونی بنیاد پر استوار اور اسلامی اخوت پر مبنی ہے۔ جہاں ایک جانب اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں، وہیں عالمی فورمز پر ایران کی خودمختاری اور مسئلہ کشمیر کے لیے آواز بلند کی جا رہی ہے۔