شمالی کوریا کی سخت مذمت: “اسرائیلی حملہ انسانیت کے خلاف ناقابلِ معافی جرم ہے”

19 جولائی 2025 کو ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید کشیدگی کے بعد اسرائیل نے ایران میں مختلف اہداف پر فضائی حملے کیے، جن میں ایرانی دفاعی تنصیبات اور شہری انفراسٹرکچر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا، اور شمالی کوریا نے ان حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
📣 شمالی کوریا کا مؤقف:
جمعرات کو شمالی کوریا کی وزارتِ خارجہ نے ریاستی خبر رساں ایجنسی KCNA کے ذریعے ایک بیان جاری کیا:
“ڈی پی آر کے (شمالی کوریا) کو اسرائیل کے فوجی حملے پر شدید تشویش ہے اور ہم اسے سختی سے مسترد کرتے ہیں۔”
ترجمان نے کہا کہ:
اسرائیل نے عام شہریوں کو نشانہ بنا کر انسانیت کے خلاف ناقابل معافی جرم کیا ہے۔
یہ حملہ ایک منظم ریاستی دہشتگردی کی صورت ہے۔
ایسی کارروائیاں مشرق وسطیٰ میں ایک بڑی جنگ کی چنگاری ثابت ہو سکتی ہیں۔
🛑 عالمی خطرہ اور تنبیہ:
شمالی کوریا نے بیان میں امریکہ، برطانیہ اور یورپی طاقتوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا:
“اگر مغربی طاقتوں نے اسرائیل کی پشت پناہی جاری رکھی تو یہ جنگ نہ صرف خطے بلکہ دنیا بھر کے امن کو تباہ کر سکتی ہے۔”
انہوں نے مغربی طاقتوں پر دوہرا معیار اپنانے کا الزام عائد کیا اور انہیں آگ کے ساتھ کھیلنے سے باز رہنے کا مشورہ دیا۔
شمالی کوریا کا یہ بیان سفارتی سطح پر اسرائیل کو الگ تھلگ کرنے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر جب کہ ایران، چین، اور روس نے بھی اسرائیلی حملوں پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ شمالی کوریا نے حالیہ برسوں میں ایران کے ساتھ تکنیکی و عسکری روابط کو مضبوط کیا ہے، جس کے باعث یہ ردعمل خاصا متوقع تھا۔