ایرانی میزائل حملے نے اسرائیل میں مائیکروسافٹ کی عمارت کو ہلا کر امن کی تلاش پر سوالیہ نشان لگا دیا۔

حال ہی میں اسرائیل میں مائیکروسافٹ کی عمارت کے قریب ایرانی میزائل حملے نے پانچ افراد کو زخمی کر دیا ہے، جو خطے کی بڑھتی ہوئی کشیدگی اور عسکری کارروائیوں کی ایک اور سنگین مثال ہے۔ یہ حملہ نہ صرف انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالتا ہے بلکہ عالمی سیکیورٹی اور کاروباری مراکز کی حفاظت کے حوالے سے بھی تشویش پیدا کرتا ہے۔

ایرانی حکومت کی طرف سے اس حملے کو اسرائیل کے خلاف ایک انتقامی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ اسرائیل نے بھی ایران میں اپنی خفیہ کارروائیاں جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے اور خطے میں امن و استحکام کے امکانات کم ہو رہے ہیں۔

ایسے حالات میں عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر ثالثی کا کردار ادا کرے تاکہ فوجی کشیدگی کو کم کیا جا سکے اور مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل نکالا جائے۔ کاروباری اداروں اور عام شہریوں کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے کیونکہ مسلسل حملے معاشی اور سماجی نقصان کا باعث بنتے ہیں۔

یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی نہ صرف فوجی محاذ پر بلکہ عام زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کر رہی ہے، اور امن قائم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ضرورت ہے۔ آپ کا کیا خیال ہے، کیا یہ سلسلہ ختم ہو سکے گا یا مزید کشیدگی کا باعث بنے گا؟

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں