“اُشنا شاہ کے بولڈ لباس نے ’دیمک‘ کے پریمیئر کو گرما دیا — سوشل میڈیا پر تعریفیں بھی، تنقیدیں بھی۔”

اُشنا شاہ کے لباس پر سوشل میڈیا دو دھڑوں میں تقسیم — ’دیمک‘ پریمیئر کی ویڈیو وائرل
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ اُشنا شاہ ایک بار پھر سوشل میڈیا کی زینت بن گئیں — مگر اس بار ان کی اداکاری یا پروجیکٹ نہیں، بلکہ ان کا لباس زیر بحث ہے۔ فلم ’دیمک‘ کے پریمیئر پر پہننے والے سلور شرٹ اور نیلے پینٹ والے لباس نے صارفین کو دو مختلف رائے میں تقسیم کر دیا۔

وائرل ویڈیو نے چنگاری بھڑکائی
انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں اُشنا شاہ کو جب کیمرے کی نظر پڑی، تو ان کے لباس کو لے کر شدید تبصرے اور تنقید کا آغاز ہو گیا۔
کئی صارفین نے اسے “حد سے زیادہ بولڈ” قرار دیا، جبکہ کچھ نے کہا کہ یہ انداز پاکستانی ثقافت کے خلاف ہے۔

تنقید کا رخ:
“اداکارائیں اب فیشن کے نام پر سب کچھ جائز سمجھتی ہیں۔”

“یہ پاکستانی ایونٹ ہے یا کوئی ویسٹرن فیشن شو؟”

“ہماری نئی نسل کو کیا پیغام دیا جا رہا ہے؟”

مگر سب نے تنقید نہیں کی…
کچھ صارفین نے اُشنا شاہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا:

“لباس ذاتی انتخاب ہے، ہم کون ہوتے ہیں جج کرنے والے؟”

“اُشنا ہمیشہ کانفیڈنٹ رہی ہیں، یہ بھی ان کا حق ہے۔”

“اگر کوئی مغربی اداکارہ ایسا پہنے تو داد ملتی ہے، یہاں صرف تنقید کیوں؟”

ثقافت، فیشن، اور آزادی — ایک بار پھر سوالات
یہ واقعہ اس بات کی ایک اور مثال ہے کہ شخصی آزادی اور سماجی اقدار کے درمیان کشمکش آج بھی پاکستانی سوشل میڈیا کا ایک بڑا موضوع ہے۔
جہاں ایک طرف فیشن اور آزادیِ اظہار کے علمبردار موجود ہیں، وہیں دوسری طرف ثقافت اور اخلاقی حدود کی حفاظت کرنے والے بھی اپنا مؤقف رکھتے ہیں۔

اداکارہ کی جانب سے تاحال کوئی واضح ردِعمل سامنے نہیں آیا، لیکن ماضی کے تجربات سے لگتا ہے کہ اُشنا شاہ اس تنقید کو خاموشی یا مزاح سے نمٹانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں