“ٹرمپ کا تہلکہ خیز اعتراف: ایران نے اسرائیل کو جنگ کے آخری دنوں میں بے مثال دھچکا دیا!”

تفصیلی مواد:
امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات نے دنیا کو چونکا دیا ہے جہاں انہوں نے کھل کر کہا کہ جنگ کے آخری دنوں میں اسرائیل کو ایران سے زبردست مار پڑی۔ ان کا کہنا ہے کہ ایرانی عوام نے شاندار مزاحمت دکھائی اور یہ ان کے لیے ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ ایرانی بیلسٹک میزائلز نے اسرائیل کی کئی بڑی عمارتوں کو تباہ کر دیا، جسے عالمی طاقتوں نے نظر انداز نہیں کیا۔ متعدد عالمی میڈیا اداروں جیسے CNN، Reuters، Al Jazeera اور دفاعی جریدے Jane’s Defence Weekly نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اپریل تا مئی 2025 کے دوران ایران نے 300 سے زائد ڈرونز اور بیلسٹک میزائلز داغے، جن میں سے کئی میزائل اسرائیل کے حساس نیوکلیئر تنصیبات تک پہنچے، خاص طور پر Dimona کے قریب۔
اسرائیلی اور عالمی رپورٹس نے شمالی اسرائیل میں بڑے پیمانے پر تباہی کی تصدیق کی ہے۔ Haaretz اور The Guardian نے اسے “significant damage” قرار دیا، جبکہ امریکی و برطانوی افواج نے ان میزائلوں کو روکنے کی کوشش کی، مگر ایران کے Sajjil اور Zolfaghar میزائل سسٹمز نے آئرن ڈوم کو بھی چیلنج کیا۔
یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ ایران نے نہ صرف عسکری میدان میں اسرائیل کو پیچھے دھکیل دیا بلکہ ایک نظریاتی اور اخلاقی فتح بھی حاصل کی۔ ایران کے خلاف عالمی طاقتوں کے اتحاد کے باوجود ایرانی مزاحمت نے یہ ثابت کیا کہ وہ “جھکا نہیں بلکہ جھکایا” جا سکتا ہے۔
ٹرمپ کے الفاظ میں، جو ایک عالمی طاقتور شخصیت ہیں، ایران کی یہ کامیابی صرف عسکری کارکردگی نہیں بلکہ ایک عالمی پیغام بھی ہے کہ مظلوم ضرور ہیں مگر کمزور نہیں۔
یہ جنگی حقائق اور عالمی رپورٹس مل کر یہ واضح کرتی ہیں کہ ایران نے اپنی دفاعی صلاحیتوں کے ذریعے دنیا کے طاقتور ترین دشمن کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے، جو عالمی سیاست پر گہرے اثرات مرتب کر رہا ہے۔
“پانی پر سیاست — بھارت نے گنگا معاہدہ یکطرفہ ختم کر کے بنگلہ دیش کو حیران و پریشان کر دیا”