“ٹرمپ کا نیتن یاہو کو سخت پیغام: امریکہ کی نیت واضح، اسرائیل کو فوری تبدیلی لانی ہوگی!”

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں دوٹوک اور سخت الفاظ میں واضح کیا کہ موجودہ صورتحال ناقابل قبول ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ جنگ کے اس حساس مرحلے پر فوجی کارروائیوں میں احتیاط برتی جائے اور غیر ضروری تشدد سے گریز کیا جائے تاکہ خطے میں مزید کشیدگی نہ بڑھے۔
ٹرمپ کا مؤقف تھا کہ امریکہ اسرائیل کا حلیف ضرور ہے، مگر موجودہ حکمت عملی کو فوری طور پر تبدیل کرنا ناگزیر ہے ورنہ خطے میں امن کی کوششیں متاثر ہوں گی۔ انہوں نے نیتن یاہو کو باور کرایا کہ عالمی برادری کی نظر اب اسرائیل پر مرکوز ہے اور ہر اقدام کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔
یہ ٹیلی فونک رابطہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب غزہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے اور عالمی سطح پر جنگ بندی کی اپیلیں زور پکڑ رہی ہیں۔ ٹرمپ کی یہ گفتگو اسرائیل کے لیے ایک وارننگ سمجھی جا رہی ہے کہ عسکری کارروائیوں کو محدود کرنا ہوگا ورنہ امریکی حمایت میں تبدیلی بھی ممکن ہے۔