“ایران پر حملہ؟ امریکی عوام کی اکثریت ناخوش، ٹرمپ کو عوامی حمایت حاصل نہیں!”

ایران پر امریکی حملے کے بعد، اندرونِ ملک شدید عوامی ردعمل دیکھنے کو ملا ہے۔ معروف امریکی نشریاتی ادارے CNN اور CBC نیوز کے تازہ ترین سروے کے مطابق:

56 فیصد امریکیوں نے ایران پر حملے کی مخالفت کی،
جبکہ 44 فیصد نے اس کی حمایت کی۔

یہ اعداد و شمار واضح اشارہ ہیں کہ امریکہ کی اندرونی فضا اس فوجی کارروائی کے حق میں نہیں ہے، چاہے اس کا مقصد ایران کے جوہری اثاثے تباہ کرنا ہی کیوں نہ ہو۔

اس عوامی ردعمل کی وجوہات:
جنگ کا خوف:
عوام کو خدشہ ہے کہ ایران پر حملے سے امریکہ ایک نئی طویل جنگ میں الجھ سکتا ہے، جیسا کہ افغانستان اور عراق کی مثالیں موجود ہیں۔

معاشی اثرات:
مہنگائی، تیل کی قیمتوں میں اضافہ، اور ممکنہ عالمی تجارتی بحران جیسے خدشات امریکی عوام کی ترجیحات پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔

عالمی تنہائی:
امریکہ کی جانب سے یکطرفہ کارروائی کے نتیجے میں اس پر بین الاقوامی دباؤ بھی بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر یورپی اتحادیوں کی جانب سے۔

سیاسی اثرات:
یہ سروے خاص طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے خطرے کی گھنٹی ہو سکتا ہے، کیونکہ:

وہ ایران کے خلاف سخت مؤقف رکھنے والوں میں سرفہرست ہیں۔

اگرچہ انہوں نے فوجی قوت کے استعمال کو “محدود اور مؤثر” قرار دیا، عوام اس کو ایک خطرناک جوئے کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

انتخابات میں یہ مسئلہ بطور مهم سیاسی موضوع ابھر سکتا ہے، جہاں مخالف امیدوار اسے غلط فیصلہ قرار دے سکتے ہیں۔

بین الاقوامی سطح پر پیغام:
یہ سروے ایران سمیت دیگر ممالک کو یہ پیغام بھی دیتا ہے کہ:

امریکی حکومت کی پالیسیاں، ہمیشہ عوامی مرضی کی عکاسی نہیں کرتیں۔

عالمی سفارتکاری میں امریکی قیادت کو عوامی رائے کو بھی مدنظر رکھنا ہو گا۔

ایران پر امریکی حملہ بظاہر ایک اسٹریٹیجک اقدام ہو سکتا ہے، لیکن عوامی سطح پر اس کی مخالفت ایک بڑا چیلنج ہے۔
یہ ردعمل امریکی جمہوریت کا مظہر ہے، جہاں عوام کی رائے، پالیسی سازی پر اثر انداز ہو سکتی ہے — خصوصاً انتخابی سال میں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں