سچ چھپ نہیں سکتا — پاکستان اور چین کے خلاف بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب، حقائق ایک بار پھر سامنے آ گئے۔

حالیہ دنوں بھارتی میڈیا اور اس کے ریاستی ادارے ایک بار پھر پاکستان اور چین کے خلاف جھوٹے بیانیے گھڑنے میں مصروف نظر آ رہے ہیں۔ ان کا مقصد خطے میں پاکستان کے امن و استحکام کے کردار اور چین کے ساتھ اس کی اسٹریٹجک شراکت داری کو مشکوک بنانا ہے۔ تاہم حقائق ان افواہوں کی قلعی کھول رہے ہیں۔
بھارتی پروپیگنڈے میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان نے امریکہ کو فوجی اڈے فراہم کر رکھے ہیں، جو سراسر جھوٹ اور غلط بیانی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان نے 2011ء میں ایبٹ آباد آپریشن کے بعد واضح پالیسی کے تحت امریکہ کو کسی بھی قسم کی فوجی رسائی دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے نتیجے میں امریکہ نے اپنے آپریشنل انفراسٹرکچر کو خلیجی ممالک (قطر، بحرین وغیرہ) اور افغانستان میں منتقل کیا۔
یہی وہ وقت تھا جب پاکستان نے اپنی خودمختاری کو مقدم رکھتے ہوئے خارجہ اور دفاعی پالیسی میں “خودانحصاری” کا راستہ اختیار کیا۔ اس دوران چین کے ساتھ دو طرفہ تعاون میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوا، جس کا سب سے بڑا مظہر چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) ہے۔
بھارت کا چین اور پاکستان کے درمیان تعلقات پر حملہ کرنا دراصل اپنی داخلی ناکامیوں اور سفارتی تنہائی کو چھپانے کی ایک کوشش ہے۔ بھارتی میڈیا میں چلنے والی رپورٹس نہ صرف گمراہ کن ہیں بلکہ خطے میں کشیدگی کو ہوا دینے کی ایک مذموم چال بھی ہیں۔
پاکستان اور چین دونوں نے متعدد بار کہا ہے کہ ان کا تعاون خطے میں امن، ترقی اور باہمی احترام پر مبنی ہے، نہ کہ کسی تیسرے ملک کے خلاف۔ بھارتی پراپیگنڈا اس حقیقت کو مسخ نہیں کر سکتا کہ پاکستان نے اپنی خارجہ پالیسی میں خودمختاری، امن اور اصولوں پر مبنی رویہ اختیار کر رکھا ہے۔