اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی فوجی اور جوہری سائنسدانوں کی آخری رسومات آج تہران میں، ملک بھر میں سوگ کی فضا۔

آج تہران میں ایک تاریخی اور جذباتی تقریب منعقد کی جائے گی جہاں اسرائیلی فضائی حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی فوجی افسران اور اہم جوہری سائنسدانوں کی نمازِ جنازہ ادا کی جائے گی۔ اس میں پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر ان چیف جنرل حسین سلامی کی نمازِ جنازہ بھی شامل ہے، جو ایران کی عسکری اور سیاسی قیادت کے مرکزی ستون تھے۔

یہ حملے ایران کے جوہری پروگرام اور دفاعی صلاحیتوں کو نشانہ بنانے کی ایک سنجیدہ کوشش کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جس سے ملک میں شدید غم و غصے کی فضا قائم ہے۔ جنازے کی تقریب کے دوران تہران کے تمام سرکاری اور نجی دفاتر بند رہیں گے تاکہ شہری اپنی توجہ اور عزاداری کو اس قومی صدمے پر مرکوز کر سکیں۔

حکومت نے سخت سکیورٹی انتظامات کیے ہیں تاکہ اس موقع پر کسی بھی قسم کی غیر ملکی یا داخلی مداخلت کو روکا جا سکے اور سوگواروں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ اس موقع پر مختلف سرکاری اور مذہبی رہنماؤں کے علاوہ عوامی افراد بھی بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔

یہ حملہ ایران کے دفاعی ڈھانچے اور سائنسدانوں کی زندگیوں پر براہِ راست حملہ تصور کیا جا رہا ہے، اور اس کے بعد ملک کے اندر اور بین الاقوامی سطح پر سیاسی کشیدگی میں اضافہ متوقع ہے۔ ایران نے اس واقعے کو اپنے دشمنوں کی جانب سے جارحیت قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل کا عندیہ دیا ہے۔

اس سانحے نے ملک میں قومی اتحاد کو مضبوط کرنے کے لیے ایک نیا موڑ دیا ہے، اور آج کی جنازہ کی تقریب اس اتحاد اور قومی جذبے کی علامت بن کر ابھرے گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں