ٹیکنالوجی کا دیو مائیکروسافٹ ایک بار پھر چھانٹی کی زد میں — مزید 9000 ملازمین بےروزگار ہوں گے۔

دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں شمار ہونے والی مائیکروسافٹ نے ایک بار پھر بڑے پیمانے پر ملازمین کی چھانٹی (Layoffs) کا اعلان کر دیا ہے۔ کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ وہ اپنے 4 فیصد عالمی ورک فورس کو کم کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً 9000 افراد کی نوکریاں ختم ہو جائیں گی۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب صرف مئی 2025 میں بھی کمپنی نے 6000 سے زائد ملازمین کو فارغ کیا تھا۔
■ چھانٹی کی وجہ کیا ہے؟
مائیکروسافٹ کے ذرائع کے مطابق، اس اقدام کے پیچھے کئی اسباب ہیں:
کاروباری سمت کی تبدیلی: کمپنی اب زیادہ سرمایہ کاری مصنوعی ذہانت (AI)، کلاوڈ سروسز اور Azure پر کر رہی ہے، جس کی وجہ سے روایتی ٹیموں میں کٹوتی کی جا رہی ہے۔
مارکیٹ کی سست رفتاری: عالمی معیشت کی غیر یقینی صورتحال، خاص طور پر یورپ اور ایشیا میں IT اخراجات میں کمی۔
خودکار نظاموں کا نفاذ: کئی ایسے شعبے جہاں پہلے درجنوں افراد کام کرتے تھے، اب AI اور خودکار سسٹمز نے انہیں مؤثر بنا دیا ہے۔
■ سب سے زیادہ متاثرہ شعبے
ذرائع کے مطابق، جن شعبوں میں سب سے زیادہ چھانٹیاں ہوئی ہیں، ان میں شامل ہیں:
سیلز اور مارکیٹنگ
کسٹمر سروسز
پروجیکٹ مینجمنٹ
کچھ غیر مرکزی R&D شعبے
ان ملازمین کو قانونی نوٹس، معقول معاوضہ، اور مخصوص صورتوں میں دیگر کمپنیوں میں جاب پلیسمنٹ کی پیشکش بھی کی گئی ہے۔
■ ملازمین کا ردِعمل
مائیکروسافٹ میں کام کرنے والے کئی افراد نے سوشل میڈیا پر اپنے تجربات شیئر کیے ہیں۔ کچھ نے کمپنی کی ٹرانسپیرنسی کو سراہا، جبکہ کچھ نے کہا کہ:
“کمپنی نے ہمیں AI کی طاقتور دنیا کے خواب دکھائے، اور پھر انہی خوابوں کی تعبیر میں ہماری نوکری لے لی۔”
یہ جملہ موجودہ ٹیک دنیا کے سب سے بڑے تضاد کو ظاہر کرتا ہے — ترقی کا مطلب ہمیشہ روزگار میں اضافہ نہیں ہوتا۔
■ کیا یہ پہلی بار ہو رہا ہے؟
نہیں۔ مائیکروسافٹ نے 2023 کے آغاز میں بھی 10,000 ملازمین کو نکالا تھا، جب AI میں سرمایہ کاری کا سلسلہ تیز کیا گیا۔ خاص طور پر OpenAI کے ساتھ شراکت اور ChatGPT جیسی ٹیکنالوجی کو Microsoft 365 اور Bing میں شامل کرنے کے بعد، کمپنی نے کئی شعبوں کی تنظیمِ نو کی۔
■ دیگر ٹیک کمپنیوں کی صورتحال
مائیکروسافٹ اکیلا نہیں۔ پچھلے 12 مہینوں میں درج ذیل بڑی کمپنیوں نے بھی بڑی تعداد میں ملازمین فارغ کیے ہیں:
گوگل (Alphabet): تقریباً 12,000
میٹا (Facebook/Instagram): 21,000 سے زائد
ایمازون: 27,000
IBM، Salesforce، Spotify بھی اس فہرست میں شامل ہیں
یہ سب کمپنیاں AI، کلاوڈ، اور خودکار نظاموں کی طرف بڑھ رہی ہیں، جس کا مطلب ہے کہ مستقبل کی نوکریوں کے لیے نئی مہارتیں سیکھنا ناگزیر ہو چکا ہے۔
■ مستقبل کیا ہے؟
ملازمین کے لیے: روایتی IT اور آفس رولز ختم ہو رہے ہیں۔ اب ترجیح ان افراد کو دی جائے گی جو AI، ڈیٹا سائنس، کلاؤڈ سیکیورٹی، اور مشین لرننگ جیسے شعبوں میں مہارت رکھتے ہوں۔
کمپنیوں کے لیے: کم خرچ، زیادہ پیداوار کے اصول پر کام ہو رہا ہے — جس کا مطلب ہے کہ زیادہ ملازمین رکھنے کا تصور تبدیل ہو رہا ہے۔
مائیکروسافٹ کی حالیہ چھانٹی صرف ایک کارپوریٹ فیصلہ نہیں، بلکہ یہ ٹیکنالوجی کی دنیا میں بدلتے وقت کا اشارہ ہے۔ جہاں کمپنیاں AI کی دوڑ میں آگے بڑھ رہی ہیں، وہیں انسانی ورک فورس کو خود کو نئے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہوگا — ورنہ کل کی نوکری آج ماضی کا قصہ بن جائے گی۔