جب ایک مہنگا ترین جنگی طیارہ بھارت کی سرزمین پر رُک جائے، تو صرف پرزے نہیں، سوال بھی اڑنے لگتے ہیں”

11 کروڑ ڈالر کا جدید ایف‑35 لڑاکا طیارہ بھارت میں کیوں ہے؟
حالیہ دنوں میں بھارت کے کیرالا ایئرپورٹ پر ایک غیر معمولی منظر دیکھنے کو ملا — دنیا کے مہنگے اور جدید ترین جنگی طیاروں میں سے ایک ایف‑35 بی لائٹننگ (F-35B Lightning II)، جو کہ امریکی ساختہ اور برطانوی فضائیہ کے زیرِ استعمال ہے، بھارت میں کھڑا نظر آیا۔

یہ واقعہ نہ صرف عوامی دلچسپی کا مرکز بن گیا بلکہ سکیورٹی، سفارتی تعلقات اور ٹیکنالوجی کے حوالے سے کئی سوالات کو بھی جنم دے گیا۔

📍 کیا ہوا؟
یہ ایف‑35 طیارہ برطانوی طیارہ بردار جہاز HMS Prince of Wales سے تربیتی مشن پر تھا

پرواز کے دوران خراب موسم اور معمولی فنی خرابی کی وجہ سے اسے بھارت کے تھریوواننتھاپورم (کیرالا) ایئرپورٹ پر ہنگامی طور پر اتارا گیا

اب یہ طیارہ کئی دنوں سے بھارتی سرزمین پر کھڑا ہے، جس کی نگرانی کے لیے انڈیا کی ریپڈ ایکشن فورس (RAF) کے چھ اہلکار 24 گھنٹے تعینات ہیں

برطانیہ سے خصوصی ٹیکنیکل ٹیم بھی آئی ہے تاکہ طیارے کو واپس لے جایا جا سکے

🛡️ سکیورٹی اور حساس ٹیکنالوجی
ایف‑35 بی وہ لڑاکا طیارہ ہے جو:

اسٹیلتھ (نظر نہ آنے والی) ٹیکنالوجی سے لیس ہے

دنیا کے مہنگے ترین اور پیچیدہ ترین ایویانکس سسٹمز رکھتا ہے

دشمن کی رڈار سے چھپ کر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے

صرف امریکہ، برطانیہ اور کچھ نیٹو اتحادی اسے چلاتے ہیں

اسی لیے اس کی موجودگی ایک حساس سکیورٹی معاملہ ہے۔ بھارت میں اس کے رکنے سے ممکنہ خطرات سے بچنے کے لیے اعلیٰ سطح پر مشترکہ نگرانی کی جا رہی ہے۔

🧭 سفارتی تعلقات کا نیا باب
برطانیہ اور بھارت کے درمیان یہ واقعہ ایک اعتماد کا مظہر بن کر سامنے آیا

بھارت نے بغیر تاخیر کے سہولت، پناہ اور سکیورٹی فراہم کی

یہ سفارتی ہم آہنگی مستقبل میں دفاعی شراکت داری کو مزید مضبوط کر سکتی ہے

😮 عوامی تجسس اور مزاح
اس غیر معمولی منظر پر عوامی ردِ عمل بھی خاصا دلچسپ رہا:

ایئرپورٹ کے باہر لوگ طیارے کی جھلک دیکھنے آ رہے ہیں

سوشل میڈیا پر میمز اور ویڈیوز وائرل

کیرالا ٹورازم نے مزاحیہ پوسٹ کی:

“ایف‑35 یہاں رُکا ہے کیونکہ اسے کیرالا پسند آ گیا ہے!” 😄

📌 نتیجہ: صرف حادثہ یا ایک بڑی علامت؟
یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ:

جدید ترین ٹیکنالوجی کی حفاظت ایک عالمی چیلنج ہے

بین الاقوامی دفاعی تعاون صرف جنگوں میں نہیں، امن میں بھی ضروری ہوتا ہے

بھارت کا بڑھتا ہوا سفارتی اثر، اب اسے عالمی دفاعی محاذ پر بھی مرکزی کردار دینے لگا ہے
ایف‑35 کا بھارت میں رک جانا صرف ایک “ایمرجنسی لینڈنگ” نہیں — یہ دفاع، سفارت، ٹیکنالوجی اور تجسس کا امتزاج ہے۔
اب جب کہ سب کی نگاہیں اس طیارے کی واپسی پر جمی ہیں، یہ طے ہے کہ یہ واقعہ طویل عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں