“نیلی روشنی: خوابوں کی دشمن یا صرف ایک افسانہ؟ جدید مطالعات کیا کہتے ہیں؟”

آج کل موبائل، لیپ ٹاپ اور ٹی وی کی سکرینز سے نکلنے والی نیلی روشنی کو نیند میں خلل ڈالنے والا عنصر سمجھا جاتا ہے۔ خاص طور پر میلاٹونن ہارمون، جو نیند کے لیے ضروری ہوتا ہے، کے بہاؤ میں نیلی روشنی کو رکاوٹ سمجھا جاتا ہے۔

جدید تحقیق کیا کہتی ہے؟
2024 میں دنیا بھر سے کی گئی 11 مختلف مطالعات کا جائزہ لینے والے ایک تجزیے میں یہ نتیجہ نکلا ہے کہ سونے سے ایک گھنٹہ پہلے سکرین دیکھنے کی نیلی روشنی نیند کے آغاز کو مشکل بنانے کا کوئی واضح ثبوت نہیں دیتی۔ یعنی، نیلی روشنی کے بارے میں ماضی کی روایات پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

سائنسدانوں کا موقف
اس موضوع پر سائنسدان دو حصوں میں منقسم ہیں:

کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ نیلی روشنی میلاٹونن ہارمون کے بہاؤ کو متاثر کر سکتی ہے، جس سے نیند کی کوالٹی متاثر ہوتی ہے۔

دوسری جانب کچھ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نیلی روشنی کے اثرات اتنے سنگین نہیں جتنا سمجھا جاتا ہے، اور نیند کی دیگر عادات اس سے زیادہ اہم ہیں۔

نیند کے لیے بہتر مشورے
سونے سے پہلے موبائل اور سکرین کا استعمال کم کریں، لیکن ضرورت ہو تو فلٹر یا نیلی روشنی کم کرنے والی ایپلیکیشنز استعمال کریں۔

نیند کا معمول بنائیں اور سونے کا ایک وقت مقرر کریں۔

کمرے کو پرسکون اور تاریک رکھیں تاکہ نیند بہتر آئے۔

خلاصہ
نیلی روشنی اور نیند کے تعلق پر تحقیق جاری ہے۔

2024 کے تجزیے میں نیلی روشنی کے نیند میں خلل ڈالنے کا واضح ثبوت نہیں ملا۔

نیند کی اچھی کوالٹی کے لیے مجموعی عادات اور ماحول زیادہ اہم ہیں۔

یہ بلاگ “نیلی روشنی اور نیند”، “میلاٹونن ہارمون”، “سکرین کا وقت نیند پر اثر” جیسے کلیدی الفاظ کے ساتھ تیار کیا گیا ہے تاکہ سرچ انجنز میں بہتر رینکنگ حاصل ہو۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں