مرد اور عورت برابر ہیں: تاریخ اور حقیقت کی روشنی میں!

مرد اور عورت ذہنی اور جسمانی طور پر برابر ہیں
مرد اور عورت دونوں ذہنی، جسمانی اور صلاحیتی لحاظ سے برابر ہیں۔ عورت وہ تمام کام کر سکتی ہے جو ایک مرد انجام دیتا ہے۔ یہ بات آج دنیا بھر میں کئی مثالوں اور حقائق سے ثابت ہو چکی ہے۔
خواتین نے مختلف شعبوں میں نمایاں کردار ادا کیا ہے
سعودی عرب میں خواتین ہی ٹرین چلاتی ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ جدید دور میں خواتین کسی بھی پیشے میں مردوں کے برابر یا ان سے بہتر کارکردگی دکھا سکتی ہیں۔
دنیا کے بہترین فائٹر پائلٹس میں خواتین شامل ہیں۔
کمپیوٹر سائنس کی دنیا کی پہلی پروگرامر ایڈا لوویس تھیں، جنہوں نے 1800 کی دہائی میں الگورتھم تیار کیا۔
مری کیوری وہ پہلی خاتون تھیں جنہوں نے دو نوبل انعامات حاصل کیے اور ریڈیو ایکٹیویٹی پر کام کیا۔
روزالِنڈ فرینکلِن نے ڈی این اے کی ڈبل ہیلکس ساخت کی دریافت میں اہم کردار ادا کیا۔
مولی ویلیمز امریکہ کی پہلی فائر فائٹر خاتون تھیں۔
کیتھرین جانسن ناسا کی ریاضی دان تھیں، جن کے حسابات نے انسان کو چاند پر لے جانے میں مدد دی۔
حال ہی میں، کیرسلا واٹکنز نے COVID-19 کی موڈرنا ویکسین کی تیاری میں کلیدی کردار ادا کیا۔
دیہات اور شہروں کی خواتین: وسائل کا فرق
دیہاتوں میں خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کھیتوں میں کام کرتی ہیں، فصلیں کاٹتی ہیں، اور روزمرہ کے کام کرتی ہیں۔ شہروں میں رہنے والی خواتین گھر کی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ ملازمت بھی کرتی ہیں اور خود گاڑی چلا کر کام پر جاتی ہیں۔ اصل فرق وسائل کا ہے، نہ کہ صلاحیتوں کا۔ جس عورت کو وسائل میسر آتے ہیں، وہ ترقی کر جاتی ہے۔
پاکستان میں خواتین کا کردار
پاکستان میں بھی خواتین مختلف سرکاری اور نجی شعبوں میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ بہت سی خواتین اسسٹنٹ کمشنر اور اے ایس پی کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں اور ان کے ماتحت کئی مرد کام کر رہے ہیں۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ خواتین مردوں کے برابر، بلکہ بعض مواقع پر ان سے بہتر بھی ثابت ہو سکتی ہیں۔
مرد اور عورت دونوں ذہانت، فہم، بصیرت اور جسمانی طور پر برابر ہیں۔ دنیا کے ہر حصے میں خواتین ہر میدان میں کام کر رہی ہیں، چاہے وہ فائر فائٹنگ ہو، تعمیراتی کام ہو، یا گاڑیوں کی مرمت۔ پاکستان میں بھی خواتین ڈرائیورز موجود ہیں، جو اس بات کا عملی ثبوت ہیں کہ مرد اور عورت برابر ہیں۔