“بدلتے ہوئے علاقائی تناظر میں، پاکستان نے اپنی عسکری حکمت عملی کو نئے رخ پر ڈال دیا ہے۔”

PE1: انڈیا پاکستان لڑائی کے تین ماہ بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے 78ویں یوم آزادی سے ایک روز قبل، ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج میں ایک نئی کمانڈ قائم کی جا رہی ہے جسے ’پاکستان آرمی راکٹ فورس کمانڈ‘ کا نام دیا گیا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ سرحدی کشیدگی اور محدود جھڑپوں کے تناظر میں، قومی سلامتی کے نئے تقاضوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے پاکستان نے اپنی عسکری حکمت عملی میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ وزیرِاعظم شہباز شریف کے اعلان کے مطابق، ’پاکستان آرمی راکٹ فورس کمانڈ‘ کا قیام ایک ایسا اقدام ہے جس کا مقصد روایتی اور غیر روایتی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔ اس نئی کمانڈ کے قیام سے پاکستان کی راکٹ اور میزائل ٹیکنالوجی کو بہتر طور پر منظم، مربوط اور مؤثر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ فورس جدید راکٹ سسٹمز، بیلسٹک میزائل، اور لانگ رینج گائیڈڈ ویپنز کو آپریٹ کرے گی، جو کسی بھی ممکنہ حملے کی صورت میں فوری اور بھرپور جواب دینے کی صلاحیت فراہم کرے گی۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ اقدام بھارت کی اسٹریٹجک فورس کمانڈ کی طرز پر ہے، جو نیوکلیر اور میزائل اثاثہ جات کے آپریشنل کنٹرول کے لیے قائم کی گئی تھی۔ پاکستان آرمی کی اس نئی شاخ کے ذریعے نہ صرف ملکی دفاع کو تقویت ملے گی بلکہ خطے میں طاقت کا توازن بھی قائم رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس اعلان کا وقت بھی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ یہ یومِ آزادی سے قبل سامنے آیا، جو عوام کو ایک مضبوط اور خودمختار دفاعی پیغام دیتا ہے۔