“گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں قدرتی آفت، کتیشو گاؤں میں کلاؤڈ برسٹ نے قیامت ڈھا دی”

گلگت بلتستان کے ضلع کھرمنگ کے بالائی گاؤں کتیشو میں کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں آنے والا تباہ کن سیلابی ریلہ زندگیوں کو نگل گیا، زمینیں بہا لے گیا، اور رابطوں کو منقطع کر دیا۔ قدرتی آفت اس قدر شدید تھی کہ چند ہی لمحوں میں گاؤں کا نقشہ بدل گیا۔ گھروں، کھیتوں اور مواصلاتی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
سیلابی ریلے کے باعث علاقے کا واحد پل ٹوٹ گیا، جس کے نتیجے میں 20 غیر ملکی کوہ پیما اور 40 سے زائد مقامی ہائی پورٹرز پہاڑی علاقوں میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ یہ کوہ پیما مختلف بین الاقوامی مہمات کا حصہ تھے اور بلند ترین پہاڑی چوٹیوں کی طرف روانہ تھے۔
امدادی کارروائیاں جاری ہیں، مگر شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پاک فوج، گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (GBDMA) اور مقامی ریسکیو ادارے متاثرہ علاقے میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، تاہم خراب موسم، زمینی راستوں کی بندش اور مواصلاتی نظام کی معطلی کے باعث پیش رفت سست ہے۔ پھنسے ہوئے افراد تک رسائی کے لیے ہیلی کاپٹر آپریشن کی تیاری کی جا رہی ہے، جبکہ مقامی رضاکار بھی پیدل راستوں سے امداد پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مقامی آبادی کی حالت نازک
کتیشو گاؤں کے کئی مکانات منہدم ہو چکے ہیں، مویشی بہہ گئے ہیں اور لوگ کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں۔ پینے کے پانی، خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے۔ مقامی افراد نے حکومت سے فوری اور مؤثر امداد کی اپیل کی ہے۔
ترجمان GBDMA کا بیان:
“ہم ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ تمام پھنسے ہوئے افراد کو بحفاظت نکالا جائے۔ مقامی کمیونٹی، ریسکیو ٹیمز، اور دفاعی ادارے مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔ موسم نے مشکلات پیدا کی ہیں، مگر ہم پیچھے نہیں ہٹ رہے۔”
عوامی مطالبہ:
علاقے کو آفت زدہ قرار دے کر فوری ریلیف پیکج کا اعلان
بحال شدہ انفراسٹرکچر اور محفوظ رہائشی سہولیات کی فراہمی
کوہ پیماؤں اور ہائی پورٹرز کی فوری محفوظ واپسی
آئندہ کلاؤڈ برسٹ اور موسمی تغیرات سے بچاؤ کے لیے سائنسی بنیادوں پر حفاظتی اقدامات