خوشیوں کی امید لیے ایئرپورٹ جانے والا خاندان قیامت خیز سیلاب کی نذر ہو گیا — بونیر کے مختیار خان کے 22 پیارے زندگی کی بازی ہار گئے۔

المناک واقعہ: سیلاب میں اجڑتا ایک پورا خاندان

خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں حالیہ تباہ کن سیلاب نے ایک ایسے خاندان کو صفحۂ ہستی سے مٹا دیا جو محض خوشی سے بھرپور لمحے کے استقبال کے لیے روانہ ہوا تھا۔ یہ واقعہ انسانی المیے، غم، بے بسی اور قدرتی آفت کے خوفناک امتزاج کی عبرتناک تصویر بن گیا۔

واقعے کی تفصیل:

بونیر کے رہائشی مختیار خان کا بیٹا بیرونِ ملک سے واپس آ رہا تھا۔

اہلِ خانہ نے پورے جوش و جذبے سے اسے لینے کے لیے ایئرپورٹ جانے کا پروگرام بنایا۔

22 افراد پر مشتمل خاندان، جن میں مختیار خان کی بیوی، بیٹا، بہو، دو بیٹیاں، نواسے، پوتیاں، کزنز اور دیگر رشتہ دار شامل تھے، گاڑیوں میں روانہ ہوئے۔

بدقسمتی سے وہ گاڑیاں شدید بارش اور سیلابی ریلے کی زد میں آ گئیں۔

پوری کی پوری فیملی سیلاب میں بہہ گئی، اور سب کے سب جاں بحق ہو گئے۔

متاثرین:

یہ صرف ایک عددی نقصان نہیں، بلکہ کئی نسلوں، کئی خوابوں، کئی امیدوں کا ایک ساتھ ختم ہو جانا ہے۔

ایک ماں جو بیٹے کے استقبال کے لیے تیاری کر رہی تھی۔

ننھے نواسے اور پوتیاں، جو شاید پہلی بار چچا یا ماموں سے ملنے جا رہے تھے۔

بیٹیاں، جو بھائی کے استقبال میں خوشی سے نہال تھیں۔

اور مختیار خان، جو آج اس کائنات میں تنہا کھڑا ہے، جس کا پورا گھرانا ایک لمحے میں صفحۂ ہستی سے مٹ چکا ہے۔

انسانی زاویہ:

یہ کہانی صرف بونیر کی نہیں — یہ کہانی ہر اس شخص کی ہے جو قدرتی آفت کے سامنے بے بس ہے۔

ایک لمحہ جو خوشیوں بھرا تھا، وہ قیامت بن کر ٹوٹا۔

ایک گھر جو قہقہوں سے گونجنا تھا، آج ویران ہے۔

ایک باپ جو بیٹے کو خوش آمدید کہنے جا رہا تھا، آج تعزیت قبول کر رہا ہے۔

ریاستی و سماجی ردعمل:

مقامی انتظامیہ نے ریسکیو آپریشن کیا مگر پانی کی شدت اتنی تھی کہ بروقت کچھ نہ کیا جا سکا۔

ضلعی اسپتالوں میں لاشوں کی شناخت اور تدفین کا انتظام کیا گیا۔

اہلِ علاقہ، رشتہ دار، اور عوام کی بڑی تعداد غم میں شریک ہوئی۔

لوگوں کی آنکھوں میں صرف آنسو اور لبوں پر صرف دعائیں تھیں۔

یہ واقعہ ہمیں ایک بہت بڑی حقیقت یاد دلاتا ہے:
قدرتی آفات نہ وقت دیکھتی ہیں، نہ حالات، نہ جذبات۔ ہمیں ان کے مقابلے کے لیے تیار رہنا ہو گا — حفاظتی اقدامات، بروقت پیش گوئیاں، اور فوری امداد کے مؤثر نظام کے ساتھ۔

مختیار خان کی کہانی صرف ایک خبر نہیں، بلکہ ایک چیخ ہے — جو ہم سب سے سوال کرتی ہے: ہم کب جاگیں گے؟

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں