روس کے یوکرین پر حملوں میں کم از کم دس افراد ہلاک، جبکہ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے واضح کیا کہ پوتن کو جنگ کے بدلے کبھی نوازا نہیں جانا چاہیے۔

یوکرین میں روس کے جاری عسکری حملوں نے ایک بار پھر تباہی مچا دی ہے، جہاں کم از کم دس افراد جان بحق ہو گئے ہیں۔ یہ حملے شہری علاقوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جس کی وجہ سے عام شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں اور انسانی جانوں کا ضیاع بڑھتا جا رہا ہے۔ حملوں کی زد میں آئے علاقوں میں انفراسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے، جس سے زندگی مزید مشکل ہو گئی ہے۔
یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ان حملوں کے بعد سخت بیان دیتے ہوئے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کو جنگ کے بدلے کبھی بھی نوازا نہیں جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پوتن کی جارحیت اور یوکرین پر غیر قانونی حملے کسی صورت برداشت نہیں کیے جا سکتے۔ زیلنسکی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ مزید انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکے۔
یوکرین اور روس کے درمیان یہ تنازعہ کئی مہینوں سے جاری ہے اور اس دوران لاکھوں افراد متاثر ہو چکے ہیں، ہزاروں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، اور سیکڑوں کی جانیں جا چکی ہیں۔ روس کے حملے نہ صرف یوکرین کے فوجی اہداف بلکہ شہری علاقوں، اسکولوں، ہسپتالوں اور بنیادی سہولیات کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں، جس سے انسانی المیہ مزید گہرا ہو رہا ہے۔
عالمی سطح پر اس جنگ پر سخت تشویش پائی جاتی ہے اور متعدد ممالک نے اس تنازعے کو فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی اپیل کی ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کر رہے ہیں اور متاثرہ علاقوں میں ہنگامی امداد فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ تاہم، جنگ کے نتیجے میں پیدا شدہ سیاسی اور اقتصادی بحران نے پوری دنیا میں سلامتی کے خطرات کو بڑھا دیا ہے۔
یوکرین کے صدر نے خاص طور پر زور دیا ہے کہ عالمی برادری کو جارحیت کو سزا دینی ہوگی اور کسی بھی ایسے اقدام سے پرہیز کرنا چاہیے جس سے جنگ کا خاتمہ مزید پیچیدہ ہو جائے۔ زیلنسکی کا یہ بھی کہنا تھا کہ صرف سفارتی حل ہی اس بحران کا واحد راستہ ہے، اور انہیں امید ہے کہ جلد ہی امن مذاکرات شروع ہو جائیں گے۔
یہ جنگ نہ صرف یوکرین بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے، جہاں عالمی طاقتیں اپنے اپنے مفادات کے تحت مختلف موقف اپنائے ہوئے ہیں۔ ایسے میں عام لوگوں کی جانوں کی حفاظت اور انسانی حقوق کا تحفظ سب سے اہم پہلو ہے جس پر توجہ دینا ناگزیر ہے۔