“صوابی میں بارش اور کلاؤڈ برسٹ کے بعد لاپتہ افراد کیلئے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری…”

صوابی میں حالیہ شدید بارش اور اچانک کلاؤڈ برسٹ (بادل پھٹنے) کے نتیجے میں تباہی کا منظر دیکھنے میں آیا ہے، جس میں کئی افراد لاپتہ ہو گئے ہیں، جبکہ متعدد دیہات متاثر ہوئے ہیں۔ پہاڑی علاقوں سے آنے والا سیلابی ریلہ گھروں، فصلوں، اور سڑکوں کو بہا لے گیا، جس کے بعد مقامی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں نے فوری طور پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق، کئی مقامات پر ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں، جبکہ متاثرہ علاقوں میں فوج، ریسکیو 1122، مقامی رضاکار، اور اہلِ علاقہ مل کر امدادی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ متاثرہ خاندانوں کو عارضی کیمپوں میں منتقل کیا جا رہا ہے، جہاں خوراک اور طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
کلاؤڈ برسٹ کے بعد آنے والے اچانک اور شدید ریلے نے مقامی انفراسٹرکچر کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے، بجلی کا نظام معطل ہے اور مواصلاتی رابطے بھی کئی مقامات پر منقطع ہو چکے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق، پانی کا بہاؤ اس قدر تیز تھا کہ کئی افراد کو سنبھلنے کا موقع بھی نہ ملا، اور وہ بہاؤ میں بہہ گئے۔
ریسکیو حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مزید لاشیں اور زخمی ملبے کے نیچے ہو سکتے ہیں، اس لیے آپریشن کو وسعت دی جا رہی ہے۔ دوسری جانب، مقامی افراد حکومتی اقدامات کو ناکافی قرار دے رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر مدد فراہم کی جائے۔
صوابی میں اس قدرتی آفت نے نہ صرف جانی نقصان پہنچایا ہے بلکہ مقامی معیشت، روزگار، اور روزمرہ زندگی کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ متاثرین کے لیے فوری امداد، بحالی کا عمل اور مستقبل میں حفاظتی اقدامات وقت کی اہم ضرورت بن چکے ہیں۔