رائے ونڈ میں 16 سالہ لڑکی کو پسند کی شادی کی خواہش پر والد نے قتل کر دیا۔

رائے ونڈ میں ایک المناک واقعہ پیش آیا جہاں باپ نے اپنی 16 سالہ بیٹی ایمان فاطمہ کو صرف اس لیے قتل کر دیا کہ وہ پسند کی شادی کرنا چاہتی تھی۔
پولیس کے مطابق، ملزم عمر نے تیز دھار آلے سے ایمان فاطمہ پر حملہ کیا، جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔
قتل کے بعد ملزم موقع سے فرار ہو گیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا اور چند گھنٹوں میں ہی ملزم کو گرفتار کر لیا۔
لاش کو قانونی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایس پی صدر لاہور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ،
“ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان مرتب کیا جا رہا ہے تاکہ عدالت میں مضبوط کیس پیش کر کے اسے سخت سزا دلائی جائے۔”
یہ واقعہ پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل جیسے سنگین معاشرتی مسئلے کو ایک بار پھر اجاگر کرتا ہے، جہاں خواتین کی اپنی مرضی کو اب بھی جرم سمجھا جاتا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے اس واقعے پر شدید ردِعمل دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قاتل کو جلد از جلد سزا دے کر ایک مثال قائم کی جائے تاکہ ایسی ذہنیت کا خاتمہ ممکن ہو۔
📌 ایمان فاطمہ کا خون محض ایک جرم نہیں، ایک چیخ ہے انصاف کے در پر۔