ایک باپ کی فریاد—بیٹی کے کٹے گلے اور خون آلود لاش کے بعد انصاف کی دہائی۔

آج پھر ایک باپ کی تحریر نے دل کو ہلا دیا۔ ملتان کے تھانہ قتوالی کی حدود میں حاملہ خاتون آسیہ بی بی کو مبینہ طور پر سسرال والوں نے بے دردی سے قتل کر دیا۔ صرف 2.5 ماہ کی شادی شدہ زندگی، 2.5 ماہ کا حمل، اور پھر بلیڈ سے کٹی ہوئی گردن، خون میں لت پت جسم اور باپ کی بے بسی—یہ ہے اس ظلم کی داستان۔
آسیہ بی بی کے والد محمد ذوالفقار کے مطابق، سسرالیوں کے مسلسل ظلم اور مارپیٹ کے باوجود صلح کی کئی کوششیں ہوئیں، لیکن 3 مئی 2025 کی رات سب کچھ ختم ہو گیا۔ آسیہ کو یہ کہہ کر واپس بلایا گیا کہ وہ صرف شادی کی تقریب میں شرکت کرے گی، مگر اگلی رات اس کی لاش ملی—جسم پر بلیڈ کے وار، بازو اور گردن کٹے ہوئے، تشدد کے نشان واضح۔
یہ صرف ایک قتل نہیں، یہ ایک پورے نظام کی بے حسی، خاموشی اور کمزور کی بے بسی کی گونج ہے۔
ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ آواز اٹھائیں۔
Load/Hide Comments